اپنا پاس ورڈ دوبارہ ترتیب دینے کیلئے ، یہ فارم مکمل کریں:
صوم (روزہ)
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، تم لوگوں پر روزے رکھنا لازم ہیں کیونکہ روزہ رگوں کو کاٹ کر (خراب خون کو) ختم کرتا ہے اور تبکیر کو دور بھگاتا ہے۔
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، روزہ دار اگرچہ بستر پر سو رہا ہو پھر بھی اللہ کی عبادت میں (اس کا شمار) ہوتا ہے بشرطیکہ کسی مسلمان کی غیبت نہ کرے۔
رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): الصائمُ في عِبادَةِ اللّهِ وإن كانَ نائماً علي فِراشِهِ، ما لَم يَغتَبْ مُسلِماً.
حوالہ:(ثواب الاعمال ص ۷۵ حدیث ۱)
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جو روزہ دار ایسے لوگوں کے پاس جاتا ہے جو کھانا کھا رہے ہوتے ہیں تو اس کے اعضاء تسبیح کرنے لگ جاتے ہیں اور ملائکہ اس پر درود بھیجتے ہیں، ملائکہ کا درود اس کے لیئے استغفار ہوتا ہے۔
تفصیل: امام حسن عسکری علیہ السلام کی خدمت میں عرض کیا گیا کہ اللہ تعالٰی نے روزے کیوں فرض کئے ہیں؟ آپؑ نے جواب میں تحریر فرمایا: تاکہ امیر لوگوں کو بھوک کا پتا چل سکے اور وہ غریبوں پر مہربانی کریں۔
الإمامُ العسكريُّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ لمّا سُئلَ عن عِلَّةِ وُجوبِ الصَّومِ ـ: لِيَجِدَ الغَنِيُّ مَسَّ الجُوعِ؛ فَيَمُنَّ علي الفَقيرِ
حوالہ:(بحارالانوار جلد ۹۶ ص ۳۶۹ حدیث ۵۰)
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جو شخص ایک دن مستحب روزہ رکھے اس کا ثواب اس قدر ہے کہ اگر اسے روئے زمین کے برابر سونا دیا جائے پھر بھی روزِ قیامت اس کا اجر مکمل نہیں ہو سکتا۔
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، ایک شخص کسی دن نافلہ روزہ رکھتا ہے جس سے اس کی خداوندِ عالم کے پاس موجود چیز مقصود ہوتی ہے، تو اللہ تعالٰی اسے بہشت میں داخل کرے گا،
تفصیل: جنابِ زھراء سلام اللہ علیھا فرماتی ہیں، جب روزہ دار اپنی زبان، کان، آنکھ، اور دیگر اعضا و جوارع کو حرام سے نہیں بچاتا تو پھر روزہ رکھ کر کیا کرے گا،
فاطمةُ الزَّهراءُ (عَلَيهَا الّسَلامُ): ما يَصنَعُ الصائمُ بِصِيامِهِ إذا لَم يَصُنْ لِسانَهُ وسَمعَهُ وبَصَرَهُ وجوارِحَهُ؟!
حوالہ:(دعائم الاسلام جلد ۱ ص ۲۶۸)
تفصیل: محمد بن مسلم کہتے ہیں کہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: جب تم روزہ سے ہو تو تمھارے کانوں، آنکھوں، بالوں، چمڑے اور اسی طرح کی بہت سی اشیاء کا ذکر فرمایا: کا بھی روزہ ہونا چاہیئے نیز فرمایا، تمہارا روزہ کا دن بغیر روزہ کے دن کے برابر نہیں ہونا چاہیئے۔
محمّد بن مسلم: قالَ أبو عبدِ اللّهِ (عَلَيهِ الّسَلامُ): إذا صُمتَ فَلْيَصُمْ سَمعُكَ وبَصَرُكَ وشَعرُكَ وجِلدُكَ وعَدَّدَ أشياءَ غَيرَ هذا، وقالَ: لا يكونُ يومُ صَومِكَ كَيَومِ فِطرِكَ .
حوالہ:(الکافی جلد ۴ ص ۸۷ حدیث ۱)
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، سردیوں میں روزے رکھنا پاکیزہ اور بے مشقت کی کمائی ہے۔
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، گرمیوں کا روزہ رکھنا جہاد ہے۔
الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): أفضَلُ الجِهادِ الصَّومُ في الحَرِّ.
حوالہ:(بحارالانوار جلد ۹۶ ص ۲۵۶ حدیث ۳۸)
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، سردیوں کا موسم مومن کی بہار ہے اس میں راتیں لمبی ہو جاتی ہیں جس سے اسے رات میں عبادت کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دن چھوٹے ہو جاتے ہیں جس سے اسے روزہ رکھنے میں مدد ملتی ہے۔