Columbus , US
17-11-2024 |16 Jumādá al-ūlá 1446 AH

خلقت

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، ہر چیز کو پانی ہی سے پیدا کیا گیا ہے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : كلُّ شيءٍ خُلِقَ مِن ماءٍ.

حوالہ: (کنزالعمال حدیث ۱۵۱۱۹)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، خداوندِ عالم نے نچلے آسمان (دنیوی آسمان) کو تھمی ہوئی موج سے یدا کیا۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : خَلقَ اللّه‏ُ السَّماءَ الدُّنيا مِن المَوجِ المَكْفوفِ.

حوالہ: (کنزالعمال حدیث ۱۵۱۸۸)

تفصیل: حبہ عرفی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت علی علیہ السلام سے ایک دن سنا کہ آپؑ نے قسم کھا کر فرمایا اس ذات کی قسم جس سے آسمان کو دھوئیں اور پانی سے پیدا کیا!

بحار الأنوار عن حَبّة العُرَنيِّ : سَمِعْتُ عليّاً (عَلَيهِ الّسَلامُ) ذاتَ يَومٍ يَحْلِفُ : والّذي خَلقَ السّماءَ مِن دُخَانٍ وماءٍ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۵۸ ص ۱۰۴ حدیث ۳۵)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، خداوندِ عالم نے جس چیز کو سب سے پہلے خلق کیا وہ قلم ہے۔ پھر اسے حکم دیا تو اس نے تمام ہونے والے چیزوں کو لکھ دیا!

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : إنَّ أوَّلَ شَيْءٍ خَلقَهُ اللّه‏ُ القَلَمُ ، فأمَرهُ فكَتَبَ كُلَّ شَيْءٍ يَكونُ .

حوالہ: (کنزالعمال حدیث ۱۵۱۱۵)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، سب سے پہلے خدا تعالٰی نے جس چیز کو پیدا کیا وہ عقل ہے۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : أوَّلُ ما خَلقَ اللّه‏ُ نُوري .

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۱ ص ۹۷ حدیث ۷)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، سب سے پہلے اللہ تعالٰی نے ہماری ارواح کو خلق فرمایا، پھر انہیں اپنی توحید اور حمد کے بولنے کا حکم دیا اور (اور وہ بولیں) پھر اس نے فرشتوں کو پیدا کیا!

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : إنَّ أوَّلَ ما خَلقَ اللّه‏ُ عزّوجلّ أرْواحُنا ، فأنْطَقَها بتَوحيدِهِ وتَمْجيدِهِ ، ثُمَّ خَلقَ المَلائكَةَ.

حوالہ: (عیون الاخبار الرضا جلد ۱ ص ۲۶۲ حدیث ۲۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام ست پوچھا گیا کہ خدائے تعالٰی نے سب سے پہلے کس چیز کو پیدا کیا؟ آپؑ نے فرمایا نور کو پیدا کیا۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ وقد سئلَ عَن أوَّلِ ما خَلقَ اللّه‏ُ ـ : خَلقَ النُّورَ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۵۷ ص ۷۳ حدیث)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، سب سے پہلی چیز جسے مخلوق میں سے اللہ تعالٰی نے خلق فرمایا ہے اور باقی تمام چیزیں اسی سے پیدا ہوئی ہیں وہ پانی ہیں۔

الإمامُ الباقرُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : أوَّلُ شَيءٍ خَلقَهُ مِن خَلْقِهِ الشّيءُ الّذي جَميعُ الأشياءِ مِنهُ ، وهُو الماءُ.

حوالہ: (التوحید ص ۶۸ حدیث ۲۰)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اس نے اشیاء کسی ایسے مواد سے پیدا نہیں کیا جو ہمیشہ سے ہو، اور نہ ہی ایسی مثالوں پر بنایا جو پہلے سے موجود ہوں بلکہ اس نے جو چیز پیدا کی اسے مستحکم فرمایا ااور جو ڈھانچہ بنایا اسے اچھی شکل و صورت عطا فرمائی۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : لَم يَخْلُقِ الأشياءَ مِن اُصولٍ أزَليَّةٍ ، ولا مِن أوائلَ أبَدِيَّةٍ ، بَل خَلقَ ما خَلقَ فأقامَ حَدَّهُ ، وصَوّرَ ما صَوّرَ فأحْسَنَ صُورَتَهُ .

حوالہ: (نہج البلاغہ خطبہ ۱۶۳)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، سبحان اللہ! یہ تیری کائینات جو ہم دیکھ رہے ہیں کہ کتنی عظیم الشان ہے اور تیری قدرت کے سامنے ہر عظمت (ان کی عظمت) کتنی کم ہے، اور تیری بادشاہت جو ہماری آنکھوں کے سامنے ہے، کتنی پر شکوہ ہے، لیکن تیری اس سلطنت کے مقابلہ میں جو ہماری آنکھوں سے اوجھل ہے کتنی حقیر ہے، دنیا میں یہ تیری نعمتیں کتنی کامل و ہمی گیر ہیں، مگر آخرت کی نعمتوں کے مقابلہ میں کتنی مختصرہیں۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : سُبحانَكَ ما أعْظَمَ ما نَري مِن خَلْقِكَ ! وما أصْغَرَ كُلَّ عَظيمةٍ في جَنْبِ قُدْرَتِكَ ! وما أهْوَلَ ما نَري مِن مَلَكوتِكَ ! وما أحْقَرَ ذلكَ فيما غابَ عَنّا مِن سُلطانِكَ ! وما أسْبَغَ نِعَمَكَ في الدُّنيا ! وما أصْغَرَها في نِعَمِ الآخِرَةِ!

حوالہ: (نہج البلاغہ خطبہ ۱۰۹)