تفصیل: حبہ عرفی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت علی علیہ السلام سے ایک دن سنا کہ آپؑ نے قسم کھا کر فرمایا اس ذات کی قسم جس سے آسمان کو دھوئیں اور پانی سے پیدا کیا!
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، خداوندِ عالم نے جس چیز کو سب سے پہلے خلق کیا وہ قلم ہے۔ پھر اسے حکم دیا تو اس نے تمام ہونے والے چیزوں کو لکھ دیا!
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، سب سے پہلے اللہ تعالٰی نے ہماری ارواح کو خلق فرمایا، پھر انہیں اپنی توحید اور حمد کے بولنے کا حکم دیا اور (اور وہ بولیں) پھر اس نے فرشتوں کو پیدا کیا!
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام ست پوچھا گیا کہ خدائے تعالٰی نے سب سے پہلے کس چیز کو پیدا کیا؟ آپؑ نے فرمایا نور کو پیدا کیا۔
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ وقد سئلَ عَن أوَّلِ ما خَلقَ اللّهُ ـ : خَلقَ النُّورَ.
حوالہ:(بحارالانوار جلد ۵۷ ص ۷۳ حدیث)
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، سب سے پہلی چیز جسے مخلوق میں سے اللہ تعالٰی نے خلق فرمایا ہے اور باقی تمام چیزیں اسی سے پیدا ہوئی ہیں وہ پانی ہیں۔
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اس نے اشیاء کسی ایسے مواد سے پیدا نہیں کیا جو ہمیشہ سے ہو، اور نہ ہی ایسی مثالوں پر بنایا جو پہلے سے موجود ہوں بلکہ اس نے جو چیز پیدا کی اسے مستحکم فرمایا ااور جو ڈھانچہ بنایا اسے اچھی شکل و صورت عطا فرمائی۔
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : لَم يَخْلُقِ الأشياءَ مِن اُصولٍ أزَليَّةٍ ، ولا مِن أوائلَ أبَدِيَّةٍ ، بَل خَلقَ ما خَلقَ فأقامَ حَدَّهُ ، وصَوّرَ ما صَوّرَ فأحْسَنَ صُورَتَهُ .
حوالہ: (نہج البلاغہ خطبہ ۱۶۳)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، سبحان اللہ! یہ تیری کائینات جو ہم دیکھ رہے ہیں کہ کتنی عظیم الشان ہے اور تیری قدرت کے سامنے ہر عظمت (ان کی عظمت) کتنی کم ہے، اور تیری بادشاہت جو ہماری آنکھوں کے سامنے ہے، کتنی پر شکوہ ہے، لیکن تیری اس سلطنت کے مقابلہ میں جو ہماری آنکھوں سے اوجھل ہے کتنی حقیر ہے، دنیا میں یہ تیری نعمتیں کتنی کامل و ہمی گیر ہیں، مگر آخرت کی نعمتوں کے مقابلہ میں کتنی مختصرہیں۔
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : سُبحانَكَ ما أعْظَمَ ما نَري مِن خَلْقِكَ ! وما أصْغَرَ كُلَّ عَظيمةٍ في جَنْبِ قُدْرَتِكَ ! وما أهْوَلَ ما نَري مِن مَلَكوتِكَ ! وما أحْقَرَ ذلكَ فيما غابَ عَنّا مِن سُلطانِكَ ! وما أسْبَغَ نِعَمَكَ في الدُّنيا ! وما أصْغَرَها في نِعَمِ الآخِرَةِ!