تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، دنیا کے بارے میں زہد کو اختیار کرنا بہت بڑی راحت ہے۔
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الزُّهدُ في الدنيا الراحَةُ العُظمي.
حوالہ:(غررالحکم حدیث ۱۳۱۶)
تفصیل: امام جعفرصادق علیہ السلام نے فرمایا، راحت و آرام (اللہ تبارک و تعالی کی رضا پر) راضی ہونے اور اس پر یقین رکھنے میں ہے۔ جبکہ رنج و غم (اللہ تبارک و تعالی کے بارے میں) شک کرنے اور ناراض ہونے میں ہے،
الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الرَّوْحُ والرّاحَةُ في الرِّضا واليَقينِ ، والهَمُّ والحَزَنُ في الشَكِّ والسَّخَطِ .
حوالہ:(مشکوٰۃ الانوار ۳۴)
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا،راحت و آرام کی روح لوگوں سے مایوس ہونا ہے۔
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے اپنے اصحاب سے فرمایا، محال چیز کی تمنّا نہ کرو انہوں نے عرض کیا : حضور! محال کی تمنّا کون کرتا ہے؟ کیا تم دنیا میں راحت و آرام کی تمنّا نہیں کرتے؟ عرض کیا ضرور کرتے ہیں۔ فرمایا! : دنیا میں مومن کے لئے راحت و آرام محال ہے۔
عن الإمام الصادق (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ لأصحابِهِ ـ: لا تَتَمَنَّوا المُستَحِيلَ ، قالوا: ومَن يَتَمَنَّي المُستَحيلَ؟! فقالَ: أنتُم، ألَستُم تَمَنَّونَ الراحَةَ في الدنيا ؟! قالوا: بَلي ، فقالَ: الراحَةُ للمُؤمِنِ في الدنيا مُستَحيلَةٌ.