Columbus , US
30-12-2024 |30 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

راحت و آرام

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو شخص پختہ یقین رکھتا ہے کہ جو کچھ اس کے مقدر میں ہے اسے ضرور مل کر رہے گا اس کا دل سکون میں ہوتا ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَن وَثِقَ بأنَّ ما قَدَّرَ اللّه‏ُ لَهُ لَن يَفُوتَهُ اسْتَراحَ قَلبُهُ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۸۷۶۳)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، بہترین آسانی در راحتوں میں سے ایک ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الزَّوجةُ المُوافِقَةُ إحدَي الراحَتَينِ.

حوالہ: غررالحکم حدیث ۱۶۳۳

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو شخص جس قدر حاجت پر اکتفا کر لیتا ہے وہ آسائش و راحت پا لیتا ہے اور آرام ہو آسودگی میں منزل بنا لیتا ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَنِ اقتَصَرَ علي بُلغَةِ الكَفافِ فَقَدِ انتَظَمَ الراحَةَ ، وتَبَوَّأ خَفضَ الدَّعَةِ.

حوالہ: (نہج البلاغہ حکمت ۳۷۱)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، دنیا کے بارے میں زہد کو اختیار کرنا بہت بڑی راحت ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الزُّهدُ في الدنيا الراحَةُ العُظمي.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۱۳۱۶)

تفصیل: امام جعفرصادق علیہ السلام نے فرمایا، راحت و آرام (اللہ تبارک و تعالی کی رضا پر) راضی ہونے اور اس پر یقین رکھنے میں ہے۔ جبکہ رنج و غم (اللہ تبارک و تعالی کے بارے میں) شک کرنے اور ناراض ہونے میں ہے،

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الرَّوْحُ والرّاحَةُ في الرِّضا واليَقينِ ، والهَمُّ والحَزَنُ في الشَكِّ والسَّخَطِ .

حوالہ: (مشکوٰۃ الانوار ۳۴)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا،راحت و آرام کی روح لوگوں سے مایوس ہونا ہے۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): أروَحُ الرَّوْحِ اليَأسُ عنِ الناسِ .

حوالہ: (مشکوٰۃ الانوار ۱۸۴)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے اپنے اصحاب سے فرمایا، محال چیز کی تمنّا نہ کرو انہوں نے عرض کیا : حضور! محال کی تمنّا کون کرتا ہے؟ کیا تم دنیا میں راحت و آرام کی تمنّا نہیں کرتے؟ عرض کیا ضرور کرتے ہیں۔ فرمایا! : دنیا میں مومن کے لئے راحت و آرام محال ہے۔

عن الإمام الصادق (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ لأصحابِهِ ـ: لا تَتَمَنَّوا المُستَحِيلَ ، قالوا: ومَن يَتَمَنَّي المُستَحيلَ؟! فقالَ: أنتُم، ألَستُم تَمَنَّونَ الراحَةَ في الدنيا ؟! قالوا: بَلي ، فقالَ: الراحَةُ للمُؤمِنِ في الدنيا مُستَحيلَةٌ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۸۱ ص ۱۹۵ حدیث ۵۲)