اپنا پاس ورڈ دوبارہ ترتیب دینے کیلئے ، یہ فارم مکمل کریں:
بے صبری
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، بے صبری سے بچتے رہو کہ اس سے امیدیں منقطع ہو جاتی
ہیں، عمل کمزور ہوجاتے ہیں اور رنج و غم حاصل ہوتا ہے۔ یہ بھی جان لو کہ کسی مصیبت سے
نکلنے کے دو طریقے ہیں؛ ایک تو یہ کہ جہاں پر کسی حلیے اور چارے سے نکلا جا سکتا ہے
وہاں پر اس حلیہ ہی کو کام میں لایا جائے ۔ دوسرے جہاں کسی حلیہ سے کام نہ چلے تو وہاں پر
صبر سے کام لیا جائے
تفصیل: جب امیرالمومنین علی علیہ السلام نے صفین کے مقتولوں پر لوگوں کے رونے کی آواز سنی تو فرمایا،
میں سن رہا ہوں کی تم پر تمہاری عورتیں غالب آ چکی ہیں؟ تم انہیں اس دھاڑنے سے کیوں نہیں
روکتے ؟
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ لمّا سَمِعَ بُكاءَ النِّساءِ علي قَتْلي صِفِّينَ ـ: أتَغلِبُكُم نِساؤكُم علي ما أسْمَعُ ؟! ألا تَنهونَهُنَّ عن هذا الرَّنينِ؟!
حوالہ:(نہج البلاغہ ۳۲۲)
تفصیل: امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا، سخت ترین بے صبری، واویلا و چیخ و پکار کرنے، منہ پر
طمانچہ مارنے، سینہ کوٹنے اور بالوں کو نوچنے کو کہتے ہیں، جس نے بین کرنے والیوں کو مقرر
کیا اس نے صبر کا دامن چھوڑ دیا اور دوسرے طریقے پر چل نکلا۔