Columbus , US
17-11-2024 |16 Jumādá al-ūlá 1446 AH

خشوع (انکساری)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، دعا کا بہترین معاون خشوع ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : نِعْـمَ عَونُ الدُّعاءِ الخُشـوعُ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۳ ص ۸۷ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: امام زین العابدین علیہ السلام دعا کے سلسلے میں پروردگار کے حضور عرض کرتے ہیں: اور میں ایسے نفس سے تیری پناہ مانگتا ہوں جو قناعت نہیں کرتا۔ ایسے پیٹ سے جو سیر نہیں ہوتا اور ایسے دل سے جو خشوع اور انکساری نہیں کرتا۔

الإمامُ زينُ العابدينَ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ في الدُّعاءِ ـ : وأَعوذُ بكَ مِن نَفْسٍ لا تَقْنَعُ وبَطْنٍ لا يَشْبَعُ ، وقَلبٍ لا يَخْشَعُ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۳ ص ۸۶ ۔۔ بحارالانوار جلد ۹۸ ص ۹۳)

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، خشوع کرنے والوں کی چار علامتیں ہیں: ۱: ظاہر اور باطن میں خدا کو پیشِ نظر رکھنا، ۲: اچھائیوں کی ہمرکابی کرنا ۳: روزِ قیامت کے لئے سوچ بچار کرنا اور ۴: اللہ تعالٰی کے لئے مناجات کرنا۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : أمّا عَلامَةُ الخاشِعِ فأربَعةٌ : مُراقَبَةُ اللّه‏ِ في السِّرِّ والعَلانِيَةِ ، ورُكوبُ الجَميلِ ، والتَّفَكُّرُ ليَومِ القِيامَةِ ، والمُناجاةُ للّه‏ِ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۳ ص ۸۸ ۔۔ تحف العقول ص ۲۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جس کا دل خاشع ہوتا ہے اس کے (اعضاء و) جوارح بھی خاشع ہوتے ہیں۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : مَن خَشَعَ قَلبُهُ خَشَعَتْ جَوارِحُهُ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۳ ص ۸۹ ۔۔ غررالحکم)