18-11-2024 |16 Jumādá al-ūlá 1446 AH

شراب

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، کسی شخص کے شکم اور دل میں کبھی شراب اور ایمان اکٹھے نہیں ہو سکتے

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : لا تُجْمَعُ الخَمرُ والإيمانُ في جَوفِ أو قَلبِ رجُلٍ أبداً.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۹ص ۱۵۲ حدیث ۶۴)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، شراب تمام برایئوں کی جڑ ہے اور تمام کبیرہ گناہوں سے بڑا گناہ ہے

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : الخَمرُ اُمُّ الفَواحِشِ والكبائرِ.

حوالہ: (کنزالعمال حدیث ۱۳۱۸۱)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، تمام برایئوں کو ایک گھر میں اکھٹا کیا گیا ہے اور اسکی چابی شراب نوشی بنائی گئی ہے

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : جُمِعَ الشَّرُّ كُلُّهُ في بَيتٍ ، وجُعِلَ مِفْتاحُهُ شُرْبَ الخَمرِ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۹ ص ۱۴۸ حدیث ۶۳)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اللہ تعالٰی نے شراب خوری کے ترک کو عقلوں کے محفوظ رکھنے کے لئے فرض قرار دیا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : فَرضَ اللّه‏ُ ... تَرْكَ شُرْبِ الخَمرِ تَحْصيناً للعَقلِ.

حوالہ: (نہج البلاغہ حکمت ۲۵۲)

تفصیل: امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا، اللہ نے شراب کو اس لئے حرام قرار دیا ہے کہ اس میں فساد اور برائی پائی جاتی ہے۔ نیز شرابی کی عقل میں فتور پیدا ہوجاتا ہے شراب اسے خدا کے انکار، اللہ اور اس کے رسولؐ پر جھوٹ بولنے پر اکساتی ہے اور فتنہ فساد اور قتل و غارت جیسی برایئوں پر آمادہ کرتی ہے۔

الإمامُ الرِّضا (عَلَيهِ الّسَلامُ) : حَرّمَ اللّه‏ُ الخَمرَ لِما فيها مِن الفَسادِ ، ومِن تَغْييرِها عُقولَ شارِبِيها ، وحَمْلِها إيّاهُم علي إنْكارِ اللّه‏ِ عزّوجلّ ، والفِرْيَةِ علَيهِ وعلي رُسُلِهِ ، وسائرِ ما يكونُ مِنهُم مِن الفَسادِ والقَتلِ .

حوالہ: (عیون الاخبار الرضا جلد ۲ ص ۹۸ حدیث ۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، نشہ آور شے پینے والے کی چالیس دن رات تک نمازیں قبول نہیں ہوتیں

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : مَن شَرِبَ المُسْكِرَ لَم تُقْبَلْ صَلاتُهُ أربَعينَ يَوما ولَيلَةً.

حوالہ: (الخصال ص ۶۳۲ حدیث ۱۰)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، شراب خور اگر کوئی بات کرے تو اسے سچا نہ مانو، اگر رشتہ مانگے تو اسے رشتہ نہ دو اگر بیمار ہوجائے تو اس کی عیادت نہ کرو، اور اگر مر جائے تو اس کے جنازے میں شرکت نہ کرو اور کسی بھی قسم کی امانت کے لئے اسے امین نہ بناؤ

رسولُ‏ اللّه‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : شارِبُ الخَمرِ لا تُصَدِّقوهُ إذا حَدّثَ، ولاتُزَوِّجوه إذا خَطَبَ ، ولا تَعودوهُ إذا مَرِضَ ، ولا تَحْضَروهُ إذا ماتَ ، ولا تأتَمِنوهُ علي أمانَةٍ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۹ ص ۱۲۷ حدیث ۷)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، جو لوگ دنیا میں نشہ آور چیزوں سے سیراب ہوتے ہیں وہ پیاسے ہو کر مریں گے۔ پیاسے محشور کئے جائیں گے اور جنہم میں پیاسے ہی داخل ہوں گے۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : إنّ أهلَ الرَّيِّ في الدُّنيا مِن المُسْكِرِ يَموتونَ عِطاشاً ، ويُحْشَرونَ عِطاشاً ، ويَدخُلونَ النّار عِطاشاً.

حوالہ: (ثواب الاعمال ص ۲۹۰ حدیث ۵)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جو شخص اللہ کے علاوہ کسی اور کی خاطر شراب خوری ترک کردے تو اللہ تعالٰی اسے رحیقِ مختوم (ببہشت کی خالص شراب) پلائے گا۔ کسی شخص نے کہا فرزندِ رسولؐ! اللہ کے علاوہ کسی اور کے لئے ترک کردے؟ فرمایا ہاں اپنی جان کو بچاتے ہوئے

11ـ رسولُ اللّه‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) ـ : مَن‏تَرَكَ الخَمرَ لغَيرِ اللّه‏ِ سَقاهُ اللّه‏ُ مِن الرَّحيقِ المَخْتومِ ، فقالَ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) :لغَيرِ اللّه‏ِ ؟! قالَ : نَعَم واللّه‏ِ ، صِيانَةً لنفسهِ .

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۹ ص ۴۱۲ حدیث ۲)

تفصیل: امام موسیٰ الکاظم علیہ السلام نے فرمایا، اللہ جل شانہ نے شراب کو اس کے نام کی وجہ سے حرام قرار نہیں دیا، بلکہ اس کے انجام کی بنا پر حرام قرار دیا ہے، لہٰذا جس چیز کا بھی انجام شراب جیسا ہے وہ شراب ہی ہے۔

الإمامُ الكاظمُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : إنّ اللّه‏َ عزّوجلّ لم يُحَرِّمِ الخَمرَ لاسْمِها، ولكنّهُ حَرّمَها لعاقِبَتِها ؛ فما كانَ عاقِبَتُهُ عاقِبَةَ الخَمرِ فهُو خَمرٌ .

حوالہ: (الکافی جلد ۶ ص ۴۱۲ حدیث ۲)