ایک دروازے کا غلام ہو جا سب دروازے تم پر کھل جائیں گے اور ایک آقا کے آگے جھک جاتا تمام دنیا کے آقا تیرے آگے جھک جائیں گے۔ (اس سے مراد صرف خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت ہے)۔
اتباع سنت نہ کرنے والا اور خود کو برا تصور نہ کرنے والا مرد نہیں ہوتا۔
خدا کی نافرمانیاں کفر کا سبب بھی بن جاتی ہیں۔
جواں مردی یہ ہے کہ انسان خود تو انصاف کرے مگر انصاف طلب نہ کرے۔
تصوف وہ ہے جو کثرت عبادت کے باوجود بھی عاجزی کا اظہار کرتا ہے۔
دنیا ایک ایسا گھر ہے جو بندے کو ہر گھڑی ایک نیا گناہ پیش کرتا ہے۔
بہترین ہیں وہ لوگ جو لوگوں پر نوازش کرتے رہیں اور خود خدا کے کرم کے طلبگار رہیں۔
جو شخص ہر وقت خدا کے فضل کو اپنے اوپر رکھتا ہے امید ہے کہ وہ ہلاکت سے بچ جائے گا۔
وہ ایک لمحہ سب سے بہتر ہے جو خدا تک پہنچا دے۔
وہ شخص اندھا ہے جو صنعت کر دیکھ کر مصنوع کو پہنچائے اور مصنوع سے صنعت کو نہ پہچانے۔
سب سے زیادہ صوفی وہ ہے جو سب سے زیادہ مئودب ہوتا ہے اور تصوف تو ہے ہی ادب کا نام۔
مہمان خدا کا بھیجا ہوا ہوتا ہے اگر رضائے الہی کے لیے اس کی خدمت کی جائے تو یہ تکلف نہیں۔
جو بندہ اپنے اعمال اور افعال کو کتاب وسنت کے مطابق نہیں بجالاتا وہ ضرور نقصان اٹھاتا ہے۔