18-11-2024 |16 Jumādá al-ūlá 1446 AH

زینت

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، یقیناً اللہ تبارک و تعالٰی کو یہ بات پسند ہے کہ جب اسکا مؤمن بندی اپنے (مومن) بھائی کی ملاقات کو جائے تو بن سنور کر اور خوبصورت بن کر جائے

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): إنّ اللّه‏َ يُحِبُّ ـ إذا خَرَجَ عَبدُهُ المؤمنُ إلي أخيهِ ـ أن يَتَهَيَّأ لَهُ وأن يَتَجَمَّلَ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۹ ص ۳۰۷ حدیث ۲۳)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جب تم میں سے کوئی اپنے مسلمان بھائی کے پاس جائے تو اسے چاہیے کہ بن سنور کر جائے، جیسے کسی اجنبی کے لئے بنتا سنورتا ہے اور اس بات کو پسند کرتا ہے کہ وہ اسے اچھی حالت میں دیکھے

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): لِيَتَزَيَّنْ أحدُكُم لأخيهِ المُسلمِ إذا أتاهُ كما يَتَزَيَّنُ للغَريبِ الذي يُحِبُّ أن يَراهُ في أحسَنِ الهَيئَةِ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۹ ص ۲۹۸ حدیث ۳)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ایمان کی زینت باطن کی پاکیزگی ہوتی ہے اور عمل کا حسن ظاہر میں ہوتا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): زَينُ الإيمانِ طَهارَةُ السَّرائرِ وحُسنُ العَملِ في الظّاهِرِ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۵۵۰۳)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، باطن کی زینت ظاہر کی زینت سے زیادہ خوبصورت ہوتی ہے

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): زِينَةُ البَواطِنِ أجمَلُ مِن زِينَةِ الظَّواهِرِ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۵۵۰۳)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، مرد کی بہترین زینت ایمان کے ساتھ سکون و وقار ہے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): أحسَنُ زِينَةِ الرَّجُلِ السَّكِينَةُ معَ إيمانٍ .

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۱ ص ۳۳۷ حدیث ۲)

تفصیل: حضرت علیہ السلام نے فرمایا، بہترین لباس وہ ہے جو تمھیں لوگوں سے میل ملاپ میں لے جائے، تم میں ان میں مذید خوبصورت بنائے اور انکی زبانوں کو تمھارے خلاف (کھلنے سے) روکے رکھے

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): إنّ أحسَنَ الزِّيِّ ما خَلَطَكَ بالناسِ وجَمَّلَكَ بينَهُم وكَفَّ ألسِنَتَهُم عنكَ.

حوالہ: غررالحکم حدیث ۳۴۷۰

تفصیل:

حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اطاعتِ الٰہی کی زینت جیسی کوئی زینت نہیں جس سے کسی نے خود کو آراستہ کیا ہو

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): ما تَزَيَّنَ مُتَزَيِّنٌ بمِثلِ طاعَةِ اللّه‏ِ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۹۴۸۹)