تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ائے مومن! یہ علم و ادب تیری جان کی قیمت ہیں، لہٰذا ان کے حصول کے لیئے کوشش کر کیونکہ تیرے علم و ادب میں جس قدر اضافہ ہوتا جائے گا اتنا ہی تیری قدر و قیمت میں اضافہ ہوگا،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): يا مؤمنُ، إنّ هذا العِلْمَ والأدبَ ثَمَنُ نفسِكَ، فاجتَهِدْ في تَعلُّمِهِما، فما يَزيدُ مِن عِلمِكَ وأدبِكَ يَزيدُ في ثَمَنِكَ وقَدْرِكَ.
حوالہ:(مشکوٰۃ الانوار ص ۱۳۵)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ادب بہترین عادت ہے۔
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اپنے نفس کو تعلیم دینے اور تادیب کرنے والا اس شخص کی نسبت احترام کا زیادہ حقدار ہوتا ہے جو دوسروں کو علم و ادب سکھاتا ہے،
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، بندے کے آداب کے لیئے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ اپنی نعمتوں اور حاجتوں میں اپنے رب کا کسی کو شریک نہ بنائے،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): كَفي بالَعْبدِ أدَبا أن لا يُشرِكَ في نِعَمهِ وأرَبهِ غيرَ ربِّهِ.
حوالہ:(غررالحکم حدیث ۹۴ ص ۹۴ حدیث ۱۲)
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، مجھے میرے والد نے تین باتیں ادب کی بتائی ہیں، مجھ سے فرمایا یے کہ،
۱: ائے میرے بیٹے! جو شخص بُروں کی سحبت اختیار کرے گا وہ کبھی محفوظ نہیں رہے گا
۲: جو شخص اپنے الفاظ کو قابو میں نہیں رکھے گا پشیمان ہوگا،
۳: اور جو شخص برے مقامات پر قدم رکھے گا متّہم کیا جائے گا۔
الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): أدَّبَني أبي (عَلَيهِ الّسَلامُ) بثلاثٍ ... قالَ لي: يا بُنيَّ مَن يَصْحَبْ صاحبَ السَّوْءِ لا يَسْلمْ، ومَن لا يُقيِّدْ ألفاظَهُ يَنْدَمْ، ومَن يدخُلْ مَداخِلَ السُّوءِ يُتَّهمْ.
حوالہ:(تحف العقول حدیث ۳۷۶)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، بہترین آداب یہ ہیں کہ انسان اپنی حدود میں رہے اور اپنے مقام سے آگے قدم نہ بڑھائے،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): أفضلُ الأدبِ أن يَقِفَ الإنسانُ عند حَدِّه ولا يَتَعدّي قَدْرَهُ.
حوالہ:(غررالحکم حکم حدیث ۳۲۴۱)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، بہترین ادب وہ ہے جو تمہیں حرام سے روکے رکھے،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): أحسَنُ الآدابِ ما كَفَّكَ عنِ المَحارِمِ.
حوالہ:(غررالحکم حدیث ۳۲۹۸)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، رغبت اور خوف کے وقت نفس قابو میں رکھنا بہترین ادب ہے،
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو شخص خدائی آداب کی بنیادوں پر اپنی اصلاح نہیں کر سکتا وہ اپنے ذاتی آداب کی بنیادوں پر بھی اصلاح نہیں کرپاتا،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَنْ لم يَصْلُحْ علي أدبِ اللّهِ لم يَصْلُحْ علي أدبِ نفسِهِ .
حوالہ:(غررالحکم حدیث ۹۰۰۱)
تفصیل: امام زین العابدین علیہ السلام نے فرمایا،بارِالٰہا! سزا کے ذریعے مجھے آداب نہ سکھا اور نا گہانی عذاب میں مجھے گرفتار نہ فرما۔ (دعائے ابوحمزہ ثمالی)
الإمامُ زينُ العابدينَ (عَلَيهِ الّسَلامُ): إلهي، لا تُؤدِّبْني بِعُقوبَتِكَ، ولا تَمكُرْ بِي في حِيلَتِكَ .