Columbus , US
21-12-2024 |20 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

اذیّت

تفصیل: رسولَ خداﷺ نے فرمایا، لوگوں کو اذیّت دینے سے بچو کیونکہ یہ ایک ایسا صدقہ ہے جو تو اپنے لئے دے رہا ہے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : كُفَّ أذاكَ عنِ النّاسِ ؛ فإنّهُ صَدَقةٌ تَصّدَّقُ بها عَلي نَفْسِكَ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ص ۱۶۲ ۔۔ بحارالانوار جلد ۷۵ ص ۵۴)

تفصیل: امام جعفرِ صادق علیہ السلام نے فرمایا، جو شخص لوگوں کو ایزارسانی سے اپنا ہاتھ روکے رکھتا ہے وہ لوگوں سے تو صرف ایک ہاتھ روکتا ہے جبکہ اس سے کئی ہاتھ رک جاتے ہیں۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : مَن كَفّ يدَهُ عنِ النّاسِ فإنّما يكُفُّ عَنهُم يَداً واحدةً ويَكُفّونَ عنه أياديَ كثيرةً.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۱ ص ۱۶۲ ۔۔ بحارالانوار جلد ۷۵ ص ۵۳)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، خدا کی قسم نیک لوگ کامیاب ہوگئے۔ تم جانتے ہو کہ وہ کون ہیں؟ وہی جو چیونٹی تک کو اذیّت نہیں دیتے۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : فاز واللّه‏ِ الأبرارُ ، أتدري مَن هُم؟ هُمُ الّذينَ لا يُؤذُونَ الذَّرَّ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۱ ص ۱۶۰ ۔۔ بحارالانوار جلد ۷۵ ص ۲۴۷)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، جو میرے مؤمن بندے کو اذیّت دیتا ہے اُسے میرے خلاف اعلانِ جنگ کرنا چاہیئے۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : قالَ اللّه‏ُ عزّ وجلّ : لِيأذَنْ بِحَربٍ منّي مَن آذي عَبديَ المؤمنَ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۱ ص ۱۶۱ ۔۔ الکافی جلد ۲ ص ۳۵۰)

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، جس نے کسی مؤمن کو اذیّت دی اس نے مجھے اذیّت دی۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : مَن آذي مُؤمنا فَقَدْ آذاني.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۱ ص ۱۶۱ ۔۔ بحارالانوار جلد ۶۷ ص ۷۲)

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا جو شخص کسی مؤمن کی طرف خوفناک نگاہوں سے دیکھے گا جس سے وہ ڈر جائے خداوندِ عالم اسے بھی اس دن ڈرائے گا جس دن اس کے سایہ کے علاوہ کوئی اور سایہ نہیں ہوگا۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : مَن نَظَرَ إلي مؤمنٍ نظرةً يُخيفُهُ بها أخافَهُ اللّه‏ُ تعالي يومَ لا ظِلَّ إلّا ظِلّهُ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۱ ص ۱۶۱ ۔۔ بحارالانوار جلد ۷۵ ص ۱۵۰ )

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، ایک شخص کسی مؤمن کو غمگین کرنے کے بعد اسے تمام دنیا بھی عطا کردے پھر بھی اس کا کفارہ نہیں ہو سکتا اور نہ ہی اس کا اسے کوئی اجر ملے گا،

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : مَن أحْزَن مُؤمنا ثمّ أعطاهُ الدُّنيا لم يَكُنْ ذلكَ كَفّارتَه ، ولم يُؤْجَرْ عَلَيهِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۱ ص ۱۶۱ ۔۔ بحارلانوار جلد ۷۵ ص ۱۵۰)