18-11-2024 |16 Jumādá al-ūlá 1446 AH

اللہ

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اللہ اس کے معنی ہیں وہ جس کے بارے میں مخلوق حیران ہو اور اس کی طرف پناہ لی جائے۔ اللہ وہ ہے جو آنکھوں کے ادراک سے پوشیدہ اور وہم و گمان سے مخفی ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : اللّه‏ُ مَعْناهُ المَعْبُودُ الّذِي يَأْلَهُ فِيْهِ الْخَلْقُ وَيُؤْلَهُ إلَيْهِ ، وَاللّه‏ُ هُوَ المَسْتُورُ عَنْ دَرْكِ الأبْصَارِ ، المَحْجُوبُ عَنِ الأوْهَامِ وَالخَطَرَاتِ.

حوالہ: (التوحید ص ۸۹ حدیث ۲)

تفصیل: امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا، اللہ کے معنی ایسا معبودد مخلوق جس کی ماہیّیت و حقیقت کے ادراک اور اس کی کیفیت کے احاطہ کرنے سے عاجز و درماندہ ہو

الإمامُ الباقرُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : اللّه‏ُ مَعْنَاهُ المَعْبُودُ الّذِي ألِهَ الخَلْقُ عَنْ دَرْكِ مَاهِيَّتِهِ والإحَاطَةِ بِكَيْفِيَّتِهِ.

حوالہ: (التوحید ص ۸۹ حدیث ۲)

تفصیل: امام موسٰی کاظم علیہ السلام نے فرمایا، اللہ کے معنی ہیں کہ اللہ وہ زات ہے جو باریک سے باریک تر اور عظیم سے عظیم تر چیزوں پر حاوی اور غالب ہے

الإمامُ الكاظم (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ في مَعنَي اللّه‏ ـ : اِستَولي عَلي ما دَقَّ وجَلَّ.

حوالہ: (عیون الاخبارالرضا جلد ۲ ص ۹۳ حدیث ۱)