تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، بچپن کی شوخی اور منہ زوری بڑا ہو کر بچے کی عقل بڑھنے کا موجب بنتی ہے۔
رسولُ اللّٰهِِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): عَرامَةُ الصَّبيِّ في صِغَرِهِ زِيادَةٌ في عَقلِهِ في كِبَرِهِ.
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو شخص بچپن میں سعی و کوشش نہیں کرتا وہ بڑا ہوکر شرافت کے ساحل سے ہمکنار نہیں ہوسکتا۔
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَن لم يُجهِدْ نَفسَهُ في صِغَرِهِ لَم يَنبُلْ في كِبَرِهِ.
حوالہ:
(غررالحکم حدیث ۸۲۷۲)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو بچپن میں سوال کرتا ہے وہ بڑا ہو کر جواب دیتا ہے۔
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَن سَألَ في صِغَرِهِ أجابَ في كِبَرِهِ.
حوالہ:
(غررالحکم حدیث ۸۲۷۳)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو بچپن میں تعلیم حاصل نہیں کرتا وہ بڑا ہو کر ترقی نہیں کر سکتا،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَن لَم يَتَعَلَّمْ في الصِّغَرِ لَم يَتَقَدَّمْ في الكِبَرِ.
حوالہ:
(غررالحکم حدیث ۸۹۳۷)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جاہل بچہ ہی ہوتا ہے خواہ وہ بوڑھا ہو اور عالم بزرگ ہی ہوتا ہے خواہ وہ جوان ہو۔
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الجاهِلُ صَغيرٌ وإن كانَ شَيخاً، والعالِمُ كَبيرٌ وإن كانَ حَدَثاً.
حوالہ:
( بحارالانوار جلد ۱ ص ۱۸۳ حدیث ۸۵ )
تفصیل: امام موسٰی کاظم علیہ السلام نے فرمایا، بچپن کی شرارتیں اور منھ زوری پسندیدہ ہوتی ہے کہ ایسا بچہ بڑا ہو کر بردبار بنتا ہے۔
الإمامُ الكاظمُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): تُستَحَبُّ عَرامَةُ الغُلامِ في صِغَرِهِ لِيَكُونَ حَليماً في كِبَرِهِ.
حوالہ:
(من لا یحضر الفقیہ جلد ۳ ص ۴۹۳ حدیث ۴۷۴۸)