Columbus , US
18-11-2024 |17 Jumādá al-ūlá 1446 AH

تعزیت

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جو مصیبت زدہ کو تعذیت پیش کرے اس کے لیئے بھی اس جتنا ہی اجر ہے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): مَن عَزّي مُصاباً كانَ لَهُ مِثلُ أجرِهِ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۸۲ ص ۹۴ حدیث ۴۶)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو شخص اپنے کسی مومن بھائی کو اس کی مصیبت میں تسلی دے تو اللہ تعالٰی اسے قیامت کے دن اسے عزت و کرامت کا لباس پہنائے گا۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَن عَزَّي الثَّكلي أظَلَّهُ اللّه‏ُ في ظِلِّ عَرشِهِ يَومَ لا ظِلَّ إلّا ظِلُّهُ.

حوالہ: (الکافی جلد ۳، ص ۲۲۷ حدیث ۳)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایام، تعذیت پیش کرنے کے لیئے اتنا ہی کافی ہے کہ صاحبِ عزا تمھیں دیکھ لے۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): كَفاكَ مِنَ التَّعزِيَةِ بأن يَراكَ صاحِبُ المُصيبَةِ.

حوالہ: (من لا یحضرہ الفقیہ جلد ۱ ص ۱۷۴ حدیث ۵۰۵)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم کسی سے تعزیت کرتے تو یہ فرماتے، اللہ تعالٰی تمہیں اجر دے اور تم پر رحم فرمائے، جب کسی کو مبارک دیتے تو فرماتے اللہ تعالٰی تمہیں برکت دے اور تم پر برکتیں نازل فرمائے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): كانَ رَسولُ اللّه‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) إذا عَزّي قالَ: آجَرَكُمُ اللّه‏ُ ورَحِمَكُم ، وإذا هَنَّأ قالَ: بارَكَ اللّه‏ُ لَكُم وبارَكَ عَلَيكُم.

حوالہ: (مسکن الفواد ص ۱۰۸)

تفصیل: حضرت امام علی رضا علیہ السلام نے حسن بن سہل کو تعزیت پیش کرتے ہوئے فرمایا: (آخرت میں) دیر سے ملنے والے ثواب پر مبارکباد (دنیا میں) جلد درپیش آنے والی مصیبت پر تعزیت پیش کرنے سے بہتر ہے۔

الإمامُ الرِّضا (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ في تَعزِيَتِهِ لِلحَسَنِ بنِ سَهلٍ ـ: التَّهنِئَةُ بِآجِلِ الثَّوابِ أولي مِن التَّعزِيَةِ عَلي عاجِلِ المُصيبَةِ .

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۳۵۳ حدیث ۹)