افضل اعمال نفس کی خواہش کی مخالفت ہے۔
ہر شے کا ایک مہر ہو تا ہے اور جنت کا مہر دنیا اور جواس میں ہے اس کو ترک کر دینا ہے
زاہدوں کا آخری قدم متوکلین کا پہلا قدم ہے ہر شے کا زیور ہے اور صدق کا زیور خشوع ہے۔
تقویض رضا کا مقدر ہے اور رضا اللہ تعالی کا بڑا دروازہ ہے ۔ تقویض یہ ہے کہ جو تجھ کو معلوم ہو اس کو اس کے عالم کی طرف لوٹائے
جو شخص اپنے نفس کی قیمت کا خیال کرے وہ مناجات کی شیرینی نہیں چکھتا۔
رضا سے قناعت کرنا ایسا ہے جیسے زہد سے پرہیز کرنا۔
ہرا یک شے کی ضد ہے اور نورقلب کی ضد پیٹ بھر کر کھا تا ہے ۔
جو شے تم کو اللہ تعالی کی طرف سے روکے اہل ہو یا مال یا اولادو تم پر نحوست ہے۔
خوف تم کو خدا تک پہنچا دیتا ہے اور تکبر اس سے دور کر دیتا ہے۔
جس عمل کے لیے دنیا میں ثواب نہ ہو اس کے لیے آخرت میں بھی ثواب نہ ہوگا اور آخرت میں اس کی جزا نہ ہو گی ۔
دل کی دوستی چار خصلتوں میں ہے:
اول: اللہ تعالی کے لیے تواضع۔
دوم: اللہ تعالی کی جانب احتیاج۔
سوم: اللہ تعالی کا خوف ۔
چہارم: اللہ تعالی سے امید ۔