تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، حماقت بد ترین مرض ہے۔
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الحُمْقُ أدْوَأُ الدّاءِ.
حوالہ:
(غررالحکم حدیث ۶۸۷)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، حماقت بہت بڑی ناداری ہے،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : أفْقَرُ الفَقْرِ الحُمْقُ.
حوالہ:
(غررالحکم حدیث ۸۲۴۹)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، نہیں پہنچاتا جتنا احمق اپنے آپ کو نقصان پہنچاتا ہے،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : ما العَدُوُّ إلي عَدُوِّهِ أسْوأَ تَضْيِيعاً مِن الأحمَقِ إلي نَفْسِهِ.
حوالہ:
(نہج السعادۃ جلد ۳ ص ۲۲۵)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو شخص لوگوں کے عیوب کو دیکھے اور نا پسندیدگی کا اظہار کرے لیکن اپنی ذات کے لئے ان پر راضی ہو جائے تو ایسا شخص مکمل طور پر احمق ہوتا ہے۔
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : مَن نَظرَ في عُيوبِ النّاسِ فأنْكَرها ثُمّ رَضِيَها لِنَفْسِهِ فذلكَ الأحمَقُ بعَينِهِ .
حوالہ:
(نہج البلاغہ حکمت ۳۴۹)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، نعمت میں مغرور ہو جانے اور مشقت میں سخت ذلیل ہو جانے سے ہی کسی شخص کی حماقت کا اندازہ ہوتا ہے،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : تُعرفُ حَماقَةُ الرّجُلِ بالأشَرِ في النِّعمَةِ ، وكَثْرَةِ الذُّلِّ في المِحْنَةِ .
حوالہ:
(غررالحکم حدیث ۴۵۴۲)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، کثرت سے رنگ بدلنا احمق کی علامتوں میں سے ایک علامت ہے،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : مِن أماراتِ الأحمَقِ كَثْرَةُ تَلَوُّنِهِ .
حوالہ:
(غررالحکم حدیث ۹۹۴۵)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جب لوگ تم سے بات کریں تو ان میں سے ہر ایک کی بات کو نہ پلٹاؤ ورنہ تمھاری حماقت کے لیئے یہی کافی ہے،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : لا تَرُدَّ علي النّاسِ كلَّ ما حَدّثوكَ ؛ فكفي بذلكَ حُمْقاً.
حوالہ:
(غررالحکم حدیث ۱۰۲۵۱)
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، جو شخص احمق کی دوستی سے اجتناب نہیں کرتا قریب ہے کہ وہ بھی اسی جیسے اخلاق کا حامل ہو جائے،
الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : مَن لَم يَجْتَنِبْ مُصادقَةَ الأحمَقِ أوْشَكَ أنْ يَتَخلّقَ بأخْلاقِهِ.
حوالہ:
(امالی شیخ صدوق ص ۲۲۲ حدیث ۱)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، احمق ترین انسان وہ ہے جو اپنے آپ کو عقلمند ترین انسان سمجھتا ہے،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : أحمَقُ النّاسِ مَن ظَنَّ أنّهُ أعْقَلُ النّاسِ.
حوالہ:
(غررالحکم حدیث ۳۰۸۹)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، سب سے بڑا احمق وہ ہے جو اچھائی سے مانع اور تعریف کا طلبگار ہو برائی کا ارتکاب کرے اور خیر کے ثواب کی توقع رکھے،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : أحمَقُ النّاسِ مَن يَمْنَعُ البِرَّ ويَطْلُبُ الشُّكْرَ ، ويَفعَلُ الشَّرَّ ويَتَوقّعُ ثَوابَ الخَيرِ.
حوالہ:
(غررالحکم حدیث ۳۲۸۳)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، سب سے بڑا احمق شخص وہ ہے جو دوسروں سے تو رذالت کی باتوں کو نا پسند کرے لیکن خود ان پر قائم ہو،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : أحمَقُ النّاسِ مَن أنْكَر علي غَيرِهِ رَذيلَةً وهُو مُقيمٌ علَيها .
حوالہ:
(غررالحکم حدیث ۳۳۴۳)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، احمق سے خاموشی اختیار کرنا اسے جواب دینے سے بہتر ہے،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : السُّكوتُ علي الأحمَقِ أفضَلُ (مِن) جَوابِهِ.
حوالہ:
(غررالحکم حدیث ۱۱۶۰)