18-11-2024 |16 Jumādá al-ūlá 1446 AH

خیانت

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جو تم سے خیانت کرے تم اس سے بھی خیانت نہ کرو، ورنہ تم بھی اس جیسے ہی ہوجاؤ گے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : لا تَخُنْ مَن خانَكَ فتكونَ مِثلَهُ.

حوالہ: بحارالانوار جلد ۱۰۳ ص ۱۷۵ حدیث ۳

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جو شخص امانت میں خیانت کرتا ہے وہ ہم میں سے نہیں (بحارالانوار جلد ۷۵ ص ۱۷۲ حدیث ۱۴)

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : لَيسَ مِنّا مَن خَانَ بالأمانَةِ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۵ ص ۱۷۲ حدیث ۱۴)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، خیانت علامتِ نفاق ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الخِيانَةُ رأسُ النِّفاقِ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۹۶۹)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، مومن ہر عادت میں ڈھل سکتا ہے لیکن خیانت اور جھوٹ میں نہیں۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : يُجبَلُ المؤمنُ علي كُلِّ طَبيعةٍ إلّا الخِيانَةَ والكَذِبَ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۵ ص ۱۷۲)

تفصیل: معاویہ بن عمار کہتے ہیں کہ میں نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمت میں عرض کیا: ایک شخص پر میرا مالی حق ہے پر وہ مجھ سے اس کا انکار کرتا ہے۔ تو کیا میں اس سے اپنا مال نکال سکتا ہوں؟ فرمایا: نہیں ! یہ خیانت ہے ۔

عن مُعاويةَ بنِ عمّارٍ : قلت لأبي عبداللّه‏ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الرّجُلُ يكونُ لِي علَيهِ الحقُّ فيَجْحَدُنِيهِ ثُمَّ يَسْتَودِعُني مالاً ، ألِيَ أنْ آخُذَ مالِي عِندَهُ ؟ قال : لا ، هذهِ خِيانَةٌ .

حوالہ: میزان الحکمت

تفصیل: ابو ثمامہ کہتے ہیں میں امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا، اور عرض کیا : آپؑ کے قربان جاؤں! میں مکہ معظمہ میں رہنا چاہتا ہوں اور مجھ پر مرحبئہ فرقہ ( جو اسلام کا گمراہ فرقہ ہے ) کے ایک شخص کا قرض ہے۔ اس بارے میں آپؑ کیا فرماتے ہیں؟ ( کہ میں اسے قرض ادا کروں یا اس کے گمراہ فرقہ کا ساتھ تعلق ہونے کی وجہ سے ادائیگی ضروری نہیں ہے)۔ راوی کہتے ہیں کہ امام علیہ السلام نے فرمایا، واپس جا کر اس کا قرض ادا کرو اور یہ بات یاد رکھو تم اللہ کی بارگاہ میں ایسی حالت میں حاضری نہ دو کہ جب تم پر کسی قسم کا قرض ہو کیونکہ مومن کسی سے خیانت نہیں کرتا،۔

عن أبي ثُمامَةَ : دخَلْتُ علي أبي جعفر (عَلَيهِ الّسَلامُ) وقلتُ لَه : جُعِلتُ فِداكَ ، إنّي رجُلٌ اُريدُ أنْ اُلازِمَ مكّةَ وعلَيَّ دَينٌ للمُرجِئةِ ، فمَا تقولُ ؟ قالَ : ارجِعْ إلي مُؤدّي دَينِكَ وانظُرْ أنْ تَلقي اللّه‏َ تَعالي ولَيسَ علَيكَ دَينٌ ، فإنّ المؤمنَ لا يَخونُ .

حوالہ: (علل الشرایع ص ۵۲۸ حدیث ۷)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، اپنے کسی بھائی کے راز کو فاش کرنا بھی خیانت ہے اس سے اجتناب کرو۔۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : إفْشاءُ سِرِّ أخيكَ خِيانَةٌ ، فاجتَنِبْ ذلكَ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۷ ص ۸۹ حدیث ۳)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، خائن کی چار علامتیں ہیں، رحمٰن (خدا) کی نافرمانی، ہمسایئوں کو ایذا سانی، ساتھوں کے ساتھ بغض اور سرکشی سے قرب۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : أمّا علاَمةُ الخائنِ فأربَعةٌ: عِصْيانُ الرّحمانِ ، وأذي الجِيرانِ ، وبُغْضُ الأقْرانِ ، والقُرْبُ إلي الطُّغْيانِ.

حوالہ: (تحف العقول)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، خائن وہ ہوتا ہے جو اپنے آپ کو غیر متعلقہ کاموں میں مصروف رکھے اور جس کا آج کا دن گزشتہ کل سے بدتر ہو۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الخائنُ مَن شَغَلَ نفسَهُ بغَيرِ نَفْسِهِ ، وكانَ يَومُهُ شَرّاً مِن أمْسِهِ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۲۰۱۳)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، اگر ہمارے دوستوں میں سے کسی شخص سے بھی اپنی ضرورت کے لئے مدد طلب کی اور اس نے اپنی پوری قوت کے ساتھ اس کی امداد نہ کی، تو وہ اللہ، رسولؐ اور مومنین کے ساتھ خیانت کا مرتکب ہوگا۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : أيـُّما رجُلٍ مِن أصْحابِنا اسْتَعانَ بهِ رجُلٌ من إخْوانِهِ في حاجَةٍ ، فلَم يُبالِغْ فيها بكُلِّ جُهْدِه ، فقد خانَ اللّه‏َ ورسولَهُ والمؤمنينَ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۵ ص ۱۷۵ حدیث ۷)

تفصیل: حضرت امام تقی الجواد علیہ السلام نے فرمایا، انسان کے لئے اتنی خیانت بھی کافی ہے کہ وہ خائن لوگوں کا امین بنے،

الإمامُ الجوادُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : كَفي بالمَرءِ خِيانَةً أنْ يكونَ أميناً للخَوَنَةِ .

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۳۶۴ حدیث ۴)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، خیانت کی انتہا مخلص دوستوں سے خیانت اور عہد شکنی ہے

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : غايَةُ الخِيانَةِ خِيانَةُ الخِلِّ الوَدودِ ، ونَقْضُ الْعُهُودِ .

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۶۳۷۴)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، سب سے عریاں خیانت امانتوں میں خیانت ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : من أفْحَشِ الخِيانَةِ خِيانَةُ الوَدائعِ .

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۹۳۱)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، سب سے بڑی خیانت امت سے خیانت ہے اور سب سے بڑی فریبکاری اپنے آئمہ کو فریب دینا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : إنّ أعْظَمَ الخِيانَةِ خيانَةُ الاُمّةِ (الأمَنةِ) ، وأفْظَعَ الغِشِّ غِشُّ الأئمّةِ .

حوالہ: ( نہج البلاغہ مکتوب ۲۶)