18-11-2024 |16 Jumādá al-ūlá 1446 AH

دوست

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، انسان اپنے دوست کے دین پر ہی ہوتا ہے، تم میں سے ہر ایک کو دیکھنا چاہیئے کہ کسے دوست بنا رہا ہے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): المَرءُ علي دِينِ خَلِيلِهِ ، فَليَنظُر أحَدُكُم مَن يُخالِلُ.

حوالہ: (امالی الطوسی ص ۵۱۸ حدیث ۱۱۳۵)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، سچا دوست قریب ترین افراد سے بھی قریب تع ہوتا ہے ،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الصَّديقُ أقرَبُ الأقارِبِ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۶۷۴)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جس کا سچا دوست نہیں اس کا کوئی ذخیرہ نہیں،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَن لا صَدِيقَ لَهُ لا ذُخرَ لَهُ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۸۷۶۰)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، سچے دوست مختلف جسموں میں ایک جان ہوتے ہیں۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الأصدِقاءُ نَفسٌ واحِدَةٌ في جُسُومٍ مُتَفَرِّقَةٍ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۲۰۵۹)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جانیں شکلوں کی صورت میں ہوتی ہیں لہٰذا جو شکلیں ایک جیسی ہوتی ہیں وہ آپس میں مل جاتئ ہیں اور لوگ اپنی شکلوں کی طرف زیادہ مائل ہوتے ہیں۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): النُّفُوسُ أشكالٌ ، فما تَشاكَلَ مِنها اتَّفَقَ ، والناسُ إلي أشكالِـهِم أميَلُ .

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۹۲ حدیث ۱۰۰)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ہر شخص اپنے جیسے ہی کی طرف مائل ہوتا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): كُلُّ امرِئٍ يَمِيلُ إلي مِثلِهِ .

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۶۸۶۵)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، سعادت مند ترین انسان وہ ہے جو شریف لوگوں کے ساتھ میل جول رکھتا ہے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): أسعَدُ الناسِ مَن خالَطَ كِرامَ الناسِ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۴ ص ۱۸۵ حدیث ۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، صاحبانِ عقل و دانش میں رہ کر اپنی بہتری اور اچھائی میں اضافہ کرو۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): أكثَرُ الصَّلاحِ والصَّوابِ في صُحبَةِ اُولِي النُهي والألبابِ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۳۱۲۹)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو شخص تمھیں بقا کے گھر (آخرت) کی دعوت دیتا ہے اور عمل کرنے میں تمھاری امداد کرتا ہے وہ تمھارا شفیق دوست ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَن دَعاكَ إلي الدارِ الباقيَةِ وأعانَكَ علي العَمَلِ لَها ، فهُو الصَّديقُ الشَّفيقُ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۸۷۷۵)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، کسی شخص کو صحیح معنوں میں اچھا دوست اس وقت تک نہ کہو جب تک کہ نہ دیکھ لو کہ ۱) اس کا غصہ اسے حق سے نکال کر باطل کی طرف تو نہیں لے جاتا۔ ۲) روپے پیسے کے موقع پر اس کا لین دین کیسا ہے۔ ۳) یا پھر اس کے ساتھ سفر کرو،

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): لاتُسَمِّ الرَّجُلَ صَدِيقاً سِمَةَ مَعرِفَةٍ حتّي تَختَبِرَهُ بثلاثٍ: تُغضِبُهُ فَتَنظُرُ غَضَبَهُ يُخرِجُهُ مِن الحَقِّ إلي الباطِلِ ، وعندَ الدِّينارِ والدِّرهَمِ ، وحتّي تُسافِرَ مَعهُ.

حوالہ: (امالی الطوسی ص ۶۴۶ حدیث ۱۳۳۹)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، ایسے شخص کو اپنا ساتھی بناؤ جس سے تمھیں تزئین ملے ایسے شخص کو ساتھی نہ بناؤ جو تمھاری وجہ سے اپنی شان بنائے،

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): اِصحَبْ مَن تَتَزَيَّنُ بهِ ، ولا تَصحَب مَن يَتَزَيَّنُ بكَ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۶ ص ۲۷۶ حدیث ۹)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، ایسے شخص سے دوستی کوئی اچھائی نہیں جو تمھارے لیئے وہ کچھ نہیں کرتا جو اپنے لیئے کرتا ہے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): لا خَيرَ لكَ في صُحبَةِ مَن لا يَري لكَ مِثلَ الذي يَري لِنَفسِهِ .

حوالہ: (الدرۃ البیضہ ص ۱۹)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، فاسقوں، فاجروں اور کھلم کھلا خدا کی نافرمانی کرنے والوں کی دوستی سے بچو،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): اِحذَرْ مُصاحَبَةَ الفُسّاقِ والفُجّارِ والمُجاهِرِينَ بِمَعاصِي اللّه‏ِ .

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۲۶۰۱)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، نادان کا دوست ہمیشہ مشقتوں اور مصیبتوں میں گھرا رہتا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): صَدِيقُ الجاهِلِ مَتعُوبٌ مَنكُوبٌ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۵۸۲۹)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، فاسق کی دوستی سے بچو کیونکہ برائی برائی سے آن ملتی ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): إيّاكَ ومُصاحَبَةَ الفُسّاقِ ؛ فإنَّ الشَّرَّ بالشَّرِّ مُلحَقٌ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۴ ص ۱۹۹ حدیث ۳۶)

تفصیل: امام زین العابدین علیہ السلام نے فرمایا، فرزندِ عزیز! قطع رحمی کرنے والے کی دوستی سے بچ کر رہوکیونکہ میں نے اسے کتابِ خدا میں تین جگہ ملعون لکھا ہوا پایا ہے،

الإمامُ زينُ العابدينَ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ في وصيَّتِهِ لابنِهِ الباقِرِ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ: إيّاكَ ومصاحَبَةَ القاطِعِ لِرَحِمِهِ؛ فإنّي وَجَدتُهُ مَلعوناً في كتابِ اللّه‏ِ عَزَّوجلَّ في ثلاثِ مَواضِعَ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۲ ص ۳۷۷ حدیث ۷)

تفصیل: امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا، نادان کا دوست مشقتوں میں گھرا ہوتا ہے،

الإمامُ الرِّضا (عَلَيهِ الّسَلامُ): صَديقُ الجاهِلِ في تَعَبٍ .

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۳۵۲ حدیث ۹)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جب انسان اپنے دوست کو ناراض کر دیتا ہے تو وہ اس سے جدائی اختیار کر لیتا ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): إذا احتَشَمَ الرجُلُ أخاهُ فقد فارَقَهُ .

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۴ ص ۱۶۵ حدیث ۲۸)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، دوست سے حسد کرنا دوستی کی خامی ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): حَسَدُ الصَّديقِ مِن سُقم المَودَّةِ .

حوالہ: (نہج البلاغہ حکمت ۲۱۸)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، تم پر بدگمانی کا غلبہ نہ ہونا چاہیئے، کیونکہ بدگمانی تمھارے اور تمھارے دوست کے درمیان معاف کردینے کی خاصیت نہیں رہنے دے گی۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): لا يَغْلِبَنَّ علَيكَ سوءُ الظَّنِّ ؛ فإنّهُ لا يَدَعُ بينَكَ وبينَ صَدِيقٍ صَفْحاً.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۷ ص ۲۰۷ حدیث ۱)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو شخص دوست کی باتوں کی ٹوہ میں لگا رہتا ہے اس کی دوستی منقطع ہو جاتی ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَنِ استَقصي علي صَدِيقِهِ انقَطَعَت مَوَدَّتُهُ

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۸۵۸۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو شخص دوستوں سے لڑتا جھگڑتا ہے اس کے دوست کم ہو جاتے ہیں،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَن ناقَشَ الإخوانَ قَلَّ صَدِيقُهُ .

حوالہ: (غررالحکم ۸۷۷۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، سچا اور صحیح معنوں میں دوست وہی ہوتا ہے جو تمھارے عیوب میں تمھیں نصیحت کرے تمھارے پس پشت تمھاری حفاظت کرے اور اپنے آپ پر تمھیں ترجیح دے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الصَّديقُ الصَّدوقُ: مَن نَصَحَكَ في عَيبِكَ، وحَفِظَكَ في غَيبِكَ ، وآثَرَكَ علي نَفسِهِ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۱۹۰۴)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اپنے دوست کے لیئے مکمل محبت کا اظہار کرو لیکن اس پر پوری طرح بھروسہ نہ کرو،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): اُبذُلْ لِصَدِيقِكَ كُلَّ المَوَدَّةِ ، ولا تَبذُل لَهُ كُلَّ الطُمأنِينَةِ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۴ ص ۱۶۵ حدیث۲۹)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، بہترین اور افضل دوست وہ ہے جس کی جدائی کم اور ملاقات زیادہ ہو۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): خَيرُ الأصحابِ مَن قَلَّ شِقاقُهُ وكَثُرَ وِفاقُهُ .

حوالہ: (تنبیہ الخواطر جلد ۲ ص ۱۲۳)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اطاعت (پروردگار) پر تعاون کرنے والا بہترین دوست ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): المُعِينُ علي الطاعَةِ خَيرُ الأصحابِ .

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۱۱۴۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، دوست کی دوستی کو مت توڑو خواہ وہ کافر ہی ہو۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): لا تَقطَعْ صَديقاً وإن كَفَرَ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۱۰۱۹۶)