تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، اللہ تعالٰی نے رشوت دینے والے رشوت لینے والے اور ان دونوں کے درمیان چلنے والے (دلال) پر لعنت کی ہے۔
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ماضی میں لوگ اس بات ست تباہ ہوئے کہ جب انہوں نے لوگوں کے حق روک لئے اور رشوت دے دے کر انہیں خریدا اور انہیں باطل کا پابند کیا۔ پس وہ ان کے پیچھے انہیں راستوں پر چل کھڑے ہوئے
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، لوگو! تمہیں یہ تو معلوم ہی ہے کہ ناموس، خون، مال،ِ غنیمت، احکام اور مسلمانوں کی پیشوائی کے لئے کسی طرح مناسب نہیں کہ حاکم بخیل ہو، اور نہ فیصلہ کرنے میں رشوت لینے والا کہ وہ دوسروں کے حقوق کو رائیگاں کر دے اور انہیں انجام تک نہ پہنچائے،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): وقد عَلِمتُم أ نَّهُ لا يَنبَغِي أن يكونَ الوالِي علي الفُرُوجِ والدِّماءِ والمَغانِمِ والأحكامِ وإمامَةِ المسلمينَ البَخِيلُ ... ولا المُرتَشِي في الحُكمِ فَيَذهَبَ بالحُقوقِ،ويَقِفَ بِها دُونَ المَقاطِعِ.
حوالہ:(نہج البلاغہ خطبہ ۱۳۱)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے اللہ تبارک و تعالٰی کے اس قول كّالُونَ للسُّحْتِ (حرام کھانے والے) کے بارے میں فرمایا، یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے بھائی کی حاجت پوری کریں پھر اس سے ہدیہ قبول کریں
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ في قولِهِ تعالي: «أَكّالُونَ للسُّحْتِ»ـ: هُو الرَّجُلُ يَقضِي لأخِيهِ الحاجَةَ ثُمّ يَقبَلُ هَدِيَّتَهُ.
حوالہ:(بحارالانوار جلد ۱۰۴ ص ۲۷۳ حدیث ۵)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، فیصلہ کرنے کے لئے رشوت لینا خداوند تعالٰی کے ساتھ کفر کرنا ہے۔