Columbus , US
21-12-2024 |20 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

شجاعت

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، شجاعت موجودہ عزت ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الشَّجاعَةُ عِزٌّ حاضِرٌ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۵۷۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، شجاعت موجودہ نصرت اور پشتیبان قبیلہ ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الشَّجاعةُ نُصرَةٌ حاضِرَةٌ وفَضيلَةٌ ظاهِرَةٌ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۱۷۰۰)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اگر اشیاء کو ایک دوسرے سے جدا کیا جائے تو سچائی شجاعت کے ساتھ اور بزدلی جھوٹ کے ساتھ ہوگی۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): لَو تَمَيَّزَتِ الأشياءُ لَكانَ الصِّدقُ مَع الشَّجاعَةِ ، وكانَ الجُبنُ مَع الكَذِبِ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۷۵۹۷)

تفصیل: امام حسنِ مجتبٰی سے پوچھا گیا کہ شجاعت کیا ہے؟ تو انہوں نے فرمایا: ساتھیوں کے ساتھ ہم مزاج ہونا اور طعنہ زنی (یا جنگ کے موقع پر) صبر کرنا۔

الإمامُ الحسنُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ وقد سُئلَ عنِ‏الشَّجاعةِ ـ: مُواقَفَةُ الأقرانِ ، والصَّبرُ عِندَ الطِّعانِ.

حوالہ: (تحف العقول ص ۲۲۶)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، شجاعت کی تخلیق تین صفات پر ہوئی ہے، جن میں سے ہر ایک کے لئے اپنی مخصوص فضیلت ہے جو دوسری کے لئے نہیں ہے۔ ۱: دل کی سخاوت ۲: ذلت سے حمیت اور خوداری ۳: ذکر کی تلاش پس یہ تینوں صفات کسی شجاع میں مکمل ہو جائیں تو وہ ایسا بہادر بن جائے گا کہ اس کا کوئی مقابل نہ ہو، وہ اپنے دور کا مشہور پیش قدم ہوتا ہے، نیز اگر کچھ صفات کو دوسری صفات پر فضیلت حاصل ہو جائے تو اس کی شجاعت اسی میں زیادہ ہو گی جس میں فضیلت زیادہ ہوگی۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): جُبِلَتِ الشَّجاعَةُ علي ثلاثِ طَبائعَ ، لِكُلِّ واحِدَةٍ مِنهُنَّ فَضيلَةٌ لَيسَت لِلاُخري: السَّخاءُ بِالنَّفسِ ، والأنَفَةُ مِنَ الذُّلِّ ، وطَلبُ الذِّكرِ ، فإنْ تَكامَلَت في الشُّجاعِ كانَ البَطَلَ الذي لا يُقامُ لِسَبِيلِهِ ، والمَوسومَ بالإقدامِ في عَصرِهِ ، وإن تَفاضَلَت فيهِ بَعضُها علي بَعضٍ كانَت شَجاعَتُهُ في ذلكَ الذي تَفاضَلَت فيهِ أكثَرَ وأشَدَّ إقداماً .

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۲۳۶ حدیث ۶۶)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، انسان کی جتنی ہمت ہو اتنی ہی اس کی قدر و قیمت ہوتی ہے۔ جتنی مروت اور جوانمردی ہو گی اتنا ہی راست گوئی ہوگی، جتنا حمیت و خوداری ہوگی اتنا ہی شجاعت ہوگی، اور جتنی غیرت ہوگی اتنی ہی پاکدامنی ہوگی۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): قَدرُالرَّجُل علي قَدرِ هِمَّتِهِ، وصِدقُهُ علي قَدرِ مُرُوَّتِهِ ، وشَجاعَتُهُ علي قَدرِ أنَفَتِهِ .

حوالہ: (نہج البلاغہ حکمت ۴۷)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، انسان کی جتنی ہمت ہوگی اتنی ہی اس کی شجاعت ہوگی اور جتنی حمیت و خوداری ہوگی اتنی ہی اس کی غیرت ہو گی،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): شَجاعَةُ الرَّجُلِ عَلي قَدرِ هِمَّتِهِ ، وغَيرَتُهُ علي قَدرِ حَمِيَّتِهِ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث۵۷۶۳)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، حمیت اور خوداری کی مقدار ہی شجاعت کہلاتی ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): علي قَدرِ الحَمِيَّةِ تكونُ الشَّجاعَةُ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۶۱۸۰)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم فرماتے ہیں، کیا میں تمھیں نہ بتاؤں کہ تم میں سب سے زیادہ زبردست و طاقتور ترین کون ہے،

مَرَّ رسولُ اللّه‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) بقَومٍ يرفَعونَ حَجَراً، فقالَ: ما هذا؟ قالوا: نعرِفُ بذلكَ أشَدَّنا وأقوانا ، فقالَ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): ألا اُخبِرُكُم بأشَدِّكُم وأقواكُم ؟ قالوا: بلي يا رسولَ اللّه‏ِ . قالَ: أشَدُّكُم وأقواكُمُ الذي إذا رَضِيَ لَم يُدخِلْهُ رِضاهُ في إثمٍ ولا باطِلٍ ، وإذا سَخِطَ لَم يُخرِجْهُ سَخَطُهُ مِن قَولِ الحَقِّ ، وإذا قَدَرَ لَم يَتَعاطَ ما لَيسَ لَهُ بِحَقٍّ.

حوالہ: (معانی الاخبار ص ۳۶۶ حدیث ۱)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، شجاع ترین انسان وہ ہوتا ہے جو علم کے ذریعے اپنی جہالت پر غلبہ حاصل کرلے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): أشجَعُ الناسِ مَن غَلَبَ الجَهلَ بِالعِلمِ .

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۳۳۵۷)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، عقلمند سے بڑھ کر کوئی شجاع ترین انسان نہیں ہوتا۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): لا أشجَعَ مِن لَبِيبٍ .

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۱۰۵۹۱)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، طاقتور ترین انسان وہ ہوتا ہے جو اپنے نفس پر سب سے زیادہ مسلّط ہوتا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): أقوَي الناسِ أعظَمُهم سُلطاناً علي نَفسِهِ .

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۳۱۸۸)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، شجاعت کی آفت حزم و احتیاط کا ضائع کر دینا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): آفَةُ الشَّجاعَةِ إضاعَةُ الحَـزمِ .

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۳۹۳۸)

تفصیل: امام حسن عسکری علیہ السلام نے فرمایا، یقیناً شجاعت کی ایک مقررہ حد ہے اگر اس سے بڑھ جائے تو وہ تہور بن جاتی ہے۔

الإمامُ العسكريُّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): إنَّ ... للشَّجاعَةِ مِقداراً ، فإن زادَ علَيهِ فهُو تَهَوُّرٌ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۳۷۷ حدیث ۳)