18-11-2024 |16 Jumādá al-ūlá 1446 AH

عداوت

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، حضرت جبرائیل علیہ السلام نے مجھ سے کسی اور چیز کے بارے میں اس قدر تاکید سے بات نہیں کی جس قدر لوگوں کی باہمی عداوت کی بارے میں۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): ما عَهِدَ إلَيَّ جَبرَئيلُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) في شَيءٍ ما عَهِدَ إلَيَّ في مُعاداةِ الرِّجالِ.

حوالہ: (الکافی جلد ۲ ص ۲۰۲ حدیث ۱۱)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، بت پرستی کے بعد مجھے جتنی شدت سے لوگوں سے جھگڑنے سے منع کیا گیا ہے اتنا کسی اور چیز سے نہیں،

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): ما نُهِيتُ عن شَيءٍ بَعدَ عِبادَةِ الأوثانِ ما نُهِيتُ عَن مُلاحاةِ الرِّجالِ.

حوالہ: (تحف العقول حدیث ۴۲ )

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، لوگوں کی باہمی عداوت جہالت کی بنیاد ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): رَأسُ الجَهلِ مُعاداةُ النّاسِ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۵۲۳۷)

تفصیل: امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا، لڑائی جھگڑے سے اجتناب کرو کیونکہ اس سے دل بگڑ جاے ہیں اور ان میں نفاق پیدا ہو جاتا ہے۔

الإمامُ الباقرُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): إيّاكُم والخُصومَةَ ؛ فإنَّها تُفسِدُ القَلبَ وتُورِثُ النِّفاقَ .

حوالہ: (حلیۃ الاولیاء جلد ۳ ص ۱۸۴ حدیث ۲۳۵)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، باہمی دشمنی کا سبب ایک دوسرے کی طرف کم توجہی ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): عِلَّةُ المُعاداةِ قِلَّةُ المُبالاةِ .

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۶۳۰۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ہر چیز کا ایک بیج ہوتا ہے اور دشمنی کا بیج مذاق ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): لِكُلِّ شَيءٍ بَذرٌ وبَذرُ العَداوَةِ المِزاحُ .

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۷۳۱۶)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، انسان کا شکم اس کا دشمن ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): بَطنُ المَرءِ عَدوُّهُ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۴۴۲۴)

تفصیل: امام تقی جواد علیہ السلام نے فرمایا، جو شخص تمہاری خواہشات کا احترام کرتے ہوئے ہدایت کی باتیں تم سے چھپائے وہ تمہارا دشمن ہے۔

الإمامُ الجوادُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): قَد عاداكَ مَن سَتَرَ عَنكَ الرُّشدَ اتِّباعاً لِما تَهواهُ.

حوالہ: (اعلام الدین حدیث ۳۰۹)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، تمھارا بد ترین دشمن تمھارا وہ نفس ہے جو تمھارے دونوں پہلوؤں کے درمیان ہے،

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): أعدي عَدوِّكَ نَفسُكَ الَّتي بَينَ جَنبَيكَ.

حوالہ: (تنبیہ الخواطر جلد ۱ حدیث ۲۵۹)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، انسان کا بد ترین دشمن اس کا غضہ اور اس کی خواہشات ہیں جو ان پر قابو پا لیتا ہے اس کا درجہ بلند ہو جاتا ہے اور وہ اپنے مقصود کو پا لیتا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): أعدي عَدُوٍّ لِلمَرءِ غَضَبُهُ وشَهوَتُهُ، فَمَن مَلَكَهُما عَلَت دَرَجَتُهُ وبَلَغَ غايَتَهُ

حوالہ: (اعلام الدین حدیث ۳۱۳)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، دشمن سے غافل ہو کر سو جانے والے کے دشمن کو چالیس اور سازشیں بیدار کر دیتی ہیں۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَن نامَ عَن عَدُوِّهِ أنبَهَتهُ المَكايِدُ .

حوالہ: (غرالحکم حدیث ۸۶۷۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو سو جاتا ہے دشمب اس سے غافل ہو کر سویا نہیں کرتا۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَن نامَ لَم يُنَمْ عَنهُ .

حوالہ: (نہج البلاغہ مکتوب ۶۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، دشمن کو حقیر نہ سمجھو خوا وہ کمزور ہی ہو۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): لاتَستَصغِرَنَ‏عَدُوّاً وإن‏ضَعُفَ .

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۱۰۲۱۶)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو دشمن کی بھلائی چاہتا ہے وہ اپنی مرادوں کو پا لیتا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَنِ استَصلَحَ عَدُوَّهُ‏ زَادَ في عَدَدِهِ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۸۲۳۰)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو مخالفین کی بھلائی چاہتا ہے وہ اپنی مراد پا لیتا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَنِ‏استَصلَحَ ‏الأضدادَ بَلَغَ‏ المُرادَ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۸۰۴۳)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، لوگ اس چیز کے دشمن ہوتے ہیں جسے وہ نہیں جانتے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): النّاسُ أعداءُ ما جَهِلوا.

حوالہ: (نہج البلاغہ حکمت ۱۷۲ اور ۴۳۸)