Columbus , US
21-12-2024 |20 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

عھد (وعدہ)

تفصیل: حضرت محمد صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، مسلمان ان شرائط پر قائم رہتے ہیں جو حلال امور کے بارے میں ہوتی ہیں ۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): المُسلِمونَ عِندَ شُروطِهِم فيما اُحِلَّ.

حوالہ: (کنزالعمال حدیث ۱۰۹۰۹)

تفصیل: حضرت محمد صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، یاد رکھو جو شخص ایسے آدمی پر ظلم کرے گا جس کا اس کے ساتھ معاہدہ ہے، یا عہد شکنی کرے گا، یا اس کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف دے گا یا اس کی رضا مندی کے بغیر اس سے کوئی چیز لے لے گا تو میں قیامت کے دن اس کے خلاف احتجاج کروں گا،

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): ألا مَن ظَلَمَ مُعاهَداً ، أوِ انتَقَصَهُ ، أو كَلَّفَهُ فَوقَ طاقَتِهِ، أو أخَذَ مِنهُ شَيئاً بِغَيرِ طِيبِ نَفسٍ مِنهُ ، فَأنا حَجيجُه يَومَ القِيامَةِ.

حوالہ: (کنزالعمال حدیث ۱۰۹۲۴)

تفصیل: حضرت محمد صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جب لوگ عہد شکنی کرنے لگ جائیں گے تو اللہ تعالٰی ان پر ان کے دشمنوں کو مسلّط فرمادے گا۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): إذا نَقَضوا العَهدَ سَلَّطَ اللّه‏ُ عَلَيهِم عَدُوَّهُم.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۱۰۰ ص ۴۶ حدیث ۳)

تفصیل: حضرت محمد صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جس کا عہد نہیں اس کا دین نہیں۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): لا دِينَ لِمَن لا عَهدَ لَهُ .

حوالہ: (نوادر الرواندی ص ۵)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، وعدے روزِ قیامت تک گلے کا ہار ہیں جو شخص انہیں پورا کرے گا، خداوندِ عالم بھی اس کے تمام وعدے پورے فرمائے گا، اور جو انہیں توڑ دے گا تو اللہ تعالٰی بھی اسے رسوا کرے گا جو ان کو بے وقعت جانے گا تو وہ اس (اللہ) کی شکایت اس کے پاس کریں گے جس نے انہیں پختہ بنایا ہے اور اپنی مخلوق سے انکی حفاظت کا وعدہ لیا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): إنَّ العُهودَ قَلائدُ في الأعناقِ إلي يَومِ القِيامَةِ ، فمَن وَصَلَها وَصَلَهُ اللّه‏ُ ، ومَن نَقَضَها خَذَلَهُ اللّه‏ُ ، ومَنِ استَخَفَّ بِها خاصَمَتهُ إلَي الّذي أكَّدَها وأخَذَ خَلقَهُ بِحِفظِها .

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۳۶۵۰)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، عہد کی اچھی طرح پاسداری کرنا ایمان کا حصہ ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): حُسنُ العَهدِ مِنَ الإيمانِ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۳۳۷۹)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو اپنے وعدوں اور ذمّوں کی پاسداری نہیں کرتا اس کا اللہ پر یقین نہیں ہوتا۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): ما أيقَنَ بِاللّه‏ِ مَن لَم يَرْعَ عُهودَهُ وذِمَّتَهُ.

حوالہ: ( غررالحکم حدیث ۹۵۷۷)

تفصیل: امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا، تین چیزیں ایسی ہیں کہ اللہ تعالٰی نے ان کے بارے میں کسی کو چھوٹ نہیں دی جن میں سے ایک نیک و بد کے ساتھ کئے ہوئے وعدہ کو پورا کرنا ہے

الإمامُ الباقرُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): ثَلاثٌ لَم يَجعَلِ اللّه‏ُ عَزَّوجلَّ لاِءحَدٍ فيهِنَّ رُخصَةً: ... الوَفاءُ بِالعَهدِ لِلبَرِّ والفاجِرِ.

حوالہ: (الکافی جلد ۲ ص ۱۶۲ حدیث ۱۵)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اللہ تعالٰی کے اس قول «وَلا تَكونوا كَالَّتي نَقَضَتْ غَزْلَها مِنْ بَعْدِ قُوة» یعنی،، ایسی عورت کی مانند نہ بنو جو سوت کو کانتنے کے بعد اسے توڑ ڈالتی تھی، کے بارے میں ارشاد فرمایا، جو عورت سوت کاتتی تھی وہ بنی تیم بن مرہ سےتھی جس کا نام ربطہ (یا بروایت ریطہ) تھا جو کعب بن سعد بن تیم بن لوی بن غالب کی بیٹی تھی ایسی احمق عورت تھی جو سوت جو کاٹنے کے بعد توڑ ڈالتی، پھر کاتتی پھر توڑ ڈالتی اسی کے بارے میں اللہ نے فرمایا، : وَلا تَكونو : چنانچہ اللہ نے وعدہ کو پورا کرنے کا حکم دیا ہے، عہد شکنی سے منع فرمایا ہے اور اس کے سوت کاتنے کے بعد توڑ ڈالنے کو ضرب المثل کے طور پر بیان کیا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ في قولهِ تعالي: «وَلا تَكونوا كَالَّتي نَقَضَتْ غَزْلَها مِنْ بَعْدِ قُوة» ـ: الّتي نَقَضَت غَزلَها امرَأةٌ مِن بَني تَيمِ بنِ مُرَّةَ يُقالُ لَها: رابِطَةُ (ريطَةُ) بِنتُ كَعبِ بنِ سَعدِ بنِ تَيمِ بنِ كَعبِ بنِ لُؤيَّ بنِ غالِبٍ ، كانَت حَمقاءَ تَغزِلُ الشَّعَرَ ، فإذا غَزَلَت نَقَضَتهُ ثُمَّ عادَت فَغَزَلَتهُ ، فقالَ اللّه‏ُ: «وَلا تَكونوا كَالَّتي نَقَضَتْ غَزلَها مِنْ بَعْدِ قُوة»إنَّ اللّه‏َ تَبارَكَ وتَعالي أمَرَ بِالوَفاءِ ونَهي عَن نَقضِ العَهدِ ، فضَرَبَ لَهُم مَثَلاً .

حوالہ: (تفسیر القمی جلد ۱ ص ۳۸۹)