اپنا پاس ورڈ دوبارہ ترتیب دینے کیلئے ، یہ فارم مکمل کریں:
فراغت (بیکاری)
تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، اللہ تعالٰی ایسے صحیح و سالم اور تندرست انسان کو دشمن رکھتا ہے جو ہمیشہ بیکار رہ کر نہ تو کوئی دنیوی کاروبار کرتا ہے اور نہ ہی کوئی اخروی عمل۔
رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): إنَّ اللّهَ يُبغِضُ الصَّحيحَ الفارِغَ، لا في شُغلِ الدنيا ولا في شُغلِ الآخِرَةِ.
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، یاد رکھو دنیا آزمائش کا گھر ہے جو بھی اس میں اپنی کوئی گھڑی بیکاری میں گزارے گا قیامت کے دن وہ بیکاری اس کے لیئے حسرت کا سبب بن جائے گی۔
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): اِعلَمْ أنَّ الدنيا دارُ بَلِيَّةٍ لم يَفرُغْ صاحِبُها فيها قَطُّ ساعَةً إلّا كانَت فَرغَتُهُ علَيهِ حَسرَةً يَومَ القِيامَةِ .
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، انسان کے لئے کس قدر شایانِ شان ہے کہ اس کے پاس (اللہ کے ساتھ خلوت کی) ایسی گھڑی ہو جس میں اُسے کوئی اور چیز اپنی طرف متوجہ نہ کرے۔
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): ما أحَقَّ الإنسانَ أن تكونَ لَهُ ساعَةٌ لا يَشغَلُهُ عَنها شاغِلٌ!
حوالہ:(میزان الحکمت جلد ۷ ص ۶۵۰ ۔۔ غررالحکم)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اگر مصروفیات تھکا دینے کا موجب ہوتی ہیں تو مسلسل بیکاری فساد و تباہی کا سبب ہوتی ہے۔
تفصیل: امام زین العابدین علیہ السلام کی دعا مکارم الاخلاق سے اقتباس: بارِالٰہا! محمدؐ و آلِ محمدؐ پر رحمت نازل فرما مجھے ان مصروفیتوں سے جو عبادت میں مانع ہیں بے نیاز کردے۔ انہیں چیزوں میں عمل پیرا ہونے کی توفیق دے جن کے بارے میں مجھ سے کل سوال ہوگا، اور میرے ایامِ زندگی کو غرض خلقت کی انجام دہی کے لئے مخصوص فرمادے۔
الإمامُ زينُ العابدينَ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ مِن دعائهِ في مكارمِ الأخلاقِ ـ: اللّهُمَّ صَلِّ علي محمّدٍ وآلِهِ، واكفِني ما يَشغَلُنِي الاهتِمامُ بهِ، واستَعمِلْني بما تَسألُنِي غَدا عَنهُ، واستَفرِغْ أيّامِي فيما خَلَقتَنِي لَهُ.
تفصیل: امام زین العابدین علیہ السلام اپنی دعا میں فرماتے ہیں، مجھے ایسی صحت عطا فرما جو عبادت میں کام آئے اور ایسی فرصت جو دنیا سے بے تعلقی میں صرف ہو۔
الإمامُ زينُ العابدينَ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ أيضا ـ: وارزُقْنِي صِحَّةً في عِبادَةٍ، وفَراغاً في زَهادَةٍ.