اپنا پاس ورڈ دوبارہ ترتیب دینے کیلئے ، یہ فارم مکمل کریں:
فساد
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جب کوئی شخص کسی گناہ کو چھپ کر انجام دیتا ہے تو اس کا نقصان صرف اس کے بجا لانے والے ہی کو ہوتا ہے، اور جب اسے اعلانیہ طور پر انجان دیا جانے لگے اسے کوئی نہ روکے تو تمام لوگوں کو اس کا نقصان پہنچتا ہے۔
رسولُ اللّٰهِِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): إنّ المَعصيَةَ إذا عَمِلَ بها العَبدُ سِرّاً لم تَضُرَّ إلّا عامِلَها، وإذا عَمِلَ بها عَلانِيَةً ولم يُغَيَّرْ علَيهِ أضَرَّت بالعامَّةِ.
حوالہ:(بحارالانوار جلد ۱۰۰ ص ۷۴ حدیث ۱۵)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، خدا کی قسم جس امت نے اپنے پیمبر کے بعد آپس میں اختلاف کیا اس کا باطل حق پر غالب آگیا، سوائے اس کے جسے اللہ چاہے۔
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، اللہ تعالٰی اس قوم کو پاکیزہ نہیں کرتا جو ڈھیل دیئے بغیر طاقتور سے کمزور کا حق حاصل نہیں کرتی۔
رسولُ اللّٰهِِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): لن تُقَدَّسَ اُمّةٌ لايُؤخَذُ للضَّعيفِ فيها حَقُّهُ مِن القَوِيِّ غيرَ مُتَعتَعٍ.
حوالہ:(بحارالانوار جلد ۷۷ ص ۲۵۸ حدیث ۱)
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، میری امت میں دو قسم کے لوگ ایسے ہیں کہ اگر وہ سدھر جایئں تو میری پوری امت سدھر جائے اوراگر وہ بگڑ جائیں تو میری پوری امت بگڑ جائے۔ کسی نے پوچھا: یا رسول اللہؐ وہ کون ہیں؟ آپ نے فرمایا فقہا اور امراء
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، اگر خدا کے رکوع کرنے والے عبادت گزار بندے شیر خوار بچے اور چارہ کھانے والے چوپائے نہ ہوتے تو تم پر عذابوں کی بوچھار ہو جاتی۔
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اگر لوگ اس وقت جب ان پر مصیبتیں ٹوٹ رہی ہوں اور نعمتیں زائل ہو رہی ہوں، صدق نیت و رجوع قلب سے اپنے اللہ کی طرف متوجہ ہوں تو وہ برگشتہ ہوجانے والی نعمتوں کو پھر ان کی طرف پلٹا دے گا اور ہر خرابی کی اصلاح فرمادے گا،
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، اللہ تعالٰی نے ہمارے شیعوں میں نمازی شیعوں کے ذریعہ بے نمازیوں سے (شر کو) دفع فرماتا ہے اگر وہ سب لوگ بے نمازی ہو جایئں تو ہلاک ہو جایئں ، نیز ہمارے شیعوں میں سے زکوٰۃ دینے والوں کے ذریعہ ان لوگوں کے (شر کو) دفع کرتا ہے جو رکوٰۃ نہیں دیتے اللہ کے اس قول ولَولا دَفعُ اللّهِ الناسَ بَعضَهُم بِبَعضٍ لَفَسَدَتِ الأَرضُ سے یہی مراد ہے۔ (قرآن ۲:۲۵۱)