Columbus , US
18-11-2024 |17 Jumādá al-ūlá 1446 AH

مسواک

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، اگر میں اپنی امت کے لئے سختی نہ سمجھتا تو میں ہر نماز کے ساتھ مسواک کا حکم دیتا،۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): لَولا أن أشُقَّ علي اُمَّتي لأَمَرتُهُم بِالسِّواكِ مَع كُلِّ صلاةٍ.

حوالہ: (الکافی جلد ۳ ص ۲۲ حدیث ۱)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے امیرالمومنینؑ کو نصیحت میں فرمایا، آپ پر ہر نماز کے لئے مسواک لازم ہے،

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) ـ في وصيَّتِهِ لعليٍّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ: علَيكَ بالسِّواكِ عِندَ كُلِّ وُضوءٍ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۷ ص ۶۹ حدیث ۸)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے امیرالمومنیںؑ کو نصیحت میں فرمایا، یاعلیؑ ! مسواک کرنا لازم ہے۔ اگر کر سکتے ہو تو اس میں کمی نہ آنے دو کیونکہ جو نماز آپ مسواک کر کے پڑھیں گے مسواک کے بغیر چالیس دن کی نمازوں سے افضل ہوگی،،

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) ـ أيضا ـ: يا عليُّ ، علَيكَ بالسِّواكِ ، وإن استَطَعتَ أن لا تُقِلَّ مِنهُ فافعَلْ ، فإنَّ كُلَّ صلاةٍ تُصَلِّيها بالسِّواكِ تَفضُلُ علي التي تُصَلِّيها بغَيرِ سِواكٍ أربَعينَ يَوماً.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۶ ص ۱۳۷ حدیث ۴۸)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، مسواک وضو کے لئے شرط ہے اور وضو ایمان کے لئے شرط ہے،۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): الوُضوءُ شَطرُ الإيمانِ ، والسِّواكُ شَطرُ الوُضوءِ.

حوالہ: (کنزالعمال حدیث ۲۶۲۰۰)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، اپنے مونھوں کو پاکیزہ رکھو کیونکہ یہ قرآن مجید کے راستے ہیں۔،

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): طَيِّبُوا أفواهَكُم بِالسِّواكِ؛ فإنّها طُرُقُ القُرآنِ .

حوالہ: (کنزالعمال حدیث ۲۷۵۳)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، حضرت جبرائیل علیہ السلام بار بار مسواک کی تاکید کرتے تھے یہاں تک کہ مجھے اپنے دانتوں کے لئے خطرہ پیدا ہوگیا۔،

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): مازالَ جَبرئيلُ يُوصِيني بالسِّواكِ حتّي ظَنَنتُ أ نّهُ سَيَجعَلُهُ فَريضَةً .

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۶ ص ۱۲۶ حدیث ۲)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام سے پوچھا گیا کہ کیا آپ ان سب لوگوں کو انسان سمجھتے ہیں؟ امامؑ نے فرمایا ان میں مسواک ترک کرنے والوں کو ایک طرف چھوڑ دو باقی سب انسان ہیں۔،

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ لَمّا سُئلَ: أتَري هذا الخَلقَ كُلَّهُ مِنَ الناسِ ؟ ـ: فقالَ: ألْقِ مِنهُمُ التارِكَ للسِّواكِ .

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۶ ص ۱۲۸ حدیث ۱۱)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، مسواک انسان کی فصاحت میں اضافہ کرتی ہے،،

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): السِّواكُ يَزِيدُ الرَّجُلَ فَصاحَةً

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۶ ص ۱۳۵ حدیث ۴۸)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، مسواک میں بارہ خوبیاں ہیں ۱: اس کا استعمال سنت ہے ۲: منہ کو پاک و پاکیزہ کرتی ہے ۳: نگاہوں کو تیز کرتی ہے ۴: ربِ رحمان کو راضی کرتی ہے ۵: دانتوں کو چمکاتی ہے ۶: دانتوں کے پیلے رنگ کو دور کرتی ہے ۷: مسوڑوں کو مظبوط بناتی ہے ۸: کھانے کی خواہش پیدا کرتی ہے ۹: بلغم کو دور کرتی ہے ۱۰: حافظ کو تیز کرتی ہے ۱۱: نیکیوں کو دوگنا کرتی ہے ۱۲: ملائکہ کو خوش کرتی ہے

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): في السِّواكِ اثنَتا عَشرَةَ خَصلَةً: هُو مِنَ السُّنَّةِ ، و مَطهَرَةٌ لِلفَمِ ، ومَجلاةٌ لِلبَصَرِ ، ويُرضِي الرحمنَ ، ويُبَيِّضُ الأسنانَ ، ويَذهَبُ بِالحَفرِ ، ويَشُدُّ اللِّثَّةَ ، ويُشَهِّي الطَّعامَ ، ويَذهَبُ بِالبَلغَمِ ، ويَزيدُ فيالحِفظِ ، ويُضاعَفُ بهِ الحَسَناتُ ، وتَفرَحُ بهِ المَلائكةُ.

حوالہ: (الخصال ص ۴۸۱ حدیث ۵۳)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، تمھارے لئے مسواک ضروری ہے کیونکہ یہ سینے کے وسوسہ کو دور کرتی ہے۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): علَيكُم بالسِّواكِ ؛ فإنّهُ يُذهِبُ وَسوَسَةَ الصَّدرِ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۶ ص ۱۳۹ حدیث ۵۲)

تفصیل: امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا، مسواک نگاہ کو تیز کرتی ہے، بالوں کو اگاتی اور آنکھوں کے پانی کو دور کرتی ہے۔

الإمامُ الرِّضا (عَلَيهِ الّسَلامُ): السِّواكُ يَجلُو البَصَرَ ، ويُنبِتُ الشَّعرَ ، ويَذهَبُ بِالدَّمعَةِ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۶ ص ۱۳۷ حدیث ۴۸)