Columbus , US
17-11-2024 |16 Jumādá al-ūlá 1446 AH

مسکن

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، وسیع مکان مسلمان کی سعادت میں شامل ہے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): مِن سَعادَةِ المَرءِ المُسلمِ المَسكَنُ الواسِعُ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۴ ص ۸۱۹ ۔۔ وسائل الشیعہ جلد ۳ ص ۵۵۸)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، مکان کا تنگ ہونا زندگی کی بدبختیوں میں سے ایک ہے۔

الإمامُ الباقرُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مِن شَقاءِ العَيشِ ضِيقُ المَنزِلِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۴ ص ۸۱۹ ۔۔ وسائل الشیعہ جلد ۳ ص ۵۵۹)

تفصیل:

امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، جو شخص اپنی ضرورت سے بڑا گھر بنائے گا اسے قیامت کے دن اس کے ٹھکانے کا پابند کیا جائے گا۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): كُلُّ بِناءٍ ليسَ بِكَفافٍ فهُو وبالٌ علي صاحِبِهِ يَومَ القِيامَةِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۴ ص ۸۲۲ ۔۔ وسائل الشیعہ جلد ۳ ص ۵۸۷)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، جو عمارت کفایت و ضرورت سے زیادہ ہوتی ہے وہ بروزِ قیامت اپنے مالک کے لئے وبال ہوگی۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): كُلُّ بِناءٍ ليسَ بِكَفافٍ فهُو وبالٌ علي صاحِبِهِ يَومَ القِيامَةِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۴ ص ۸۲۱ ۔۔ وسائل الشیعہ جلد ۳ ص ۵۸۷)

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، جو شخص گھر کو فروخت کرے اور اس کی قیمت اس جیسی چیز (گھر کی خرید) میں صرف نہ کرے اس قیمت میں اس کے لئے کوئی برکت نہیں ہوتی۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): مَن باعَ داراً ثُمّ لم يَجعَلْ ثَمَنَها في مِثلِها لَم يُبارَكْ لَهُ فيها .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۵ ص ۸۲۳ ۔۔ کنزالعمال)

تفصیل: رسولِ خدا ﷺ نے فرمایا، تم میں سے جو شخص اپنا گھر یا کوئی دوسری جائیداد بیچے تو اسے معلوم ہونا چاہیئے کہ (اس کی قیمت) ایسا مال ہوتا ہے جو جلد ہی ہاتھ سے نکل جاتا ہے، اس میں برکت نہیں ہوتی ہاں! البتہ اگر اسے اس جیسی چیز ہی میں لگایا جائے تو برکت ہوتی ہے۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): مَن باعَ مِنكم داراً أو عَقاراً ، فَلْيَعلَمْ أ نَّهُ مالٌ قَمَنٌ أن لا يُبارَكَ لَهُ فيهِ إلّا أن يَجعَلَهُ في مِثلِهِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۴ ص ۸۲۴ ۔۔ کنزالعمال)