18-11-2024 |16 Jumādá al-ūlá 1446 AH

نمازِ جمعہ

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جو شخص بغیر کسی وجہ کے مسلسل تین جمعے چھوڑے اللہ تعالٰی اس کے دل پر مہر لگا دیتا ہے،

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): مَن تَرَكَ ثلاثَ جُمَعٍ تَهاوُناً بها طَبَعَ اللّه‏ُ علي قَلبِهِ.

حوالہ: (وسائل الشیعہ جلد ۵ ص ۶ حدیث ۲۵)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جمعہ (کی نماز) مسکینوں کا حج ہے۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): الجُمُعَةُ حَجُّ المَساكِينِ.

حوالہ: (الدعوات ص ۳۷ حدیث ۹۱)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جو شخص ایمان اور یقین کے ساتھ جمعہ (کی نماز) کو بجا لائے (تو اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں) وہ نئے سرے سے عمل کرے۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): مَن أتَي الجُمُعَةَ إيماناً واحتِساباً استَأنَفَ العَمَلَ.

حوالہ: (من لا یحضرہ الفقیہ جلد ۱ص ۴۲۷ حدیث ۱۲۶۰)

تفصیل: امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا، نمازِ جمعہ فرض ہے اور امام (معصومؑ) کے ساتھ اسے ادا کرنے کے لیئے اجتماع بھی فرض ہے۔ لہٰذا اگر کوئی شخص بغیر سبب تین جمعے چھوڑ دے تو وہ تین فریضوں کا تارک ہوگا، اور تین فریضے بغیر کسی وجہ کے چھوڑ دینے والا منافق ہوتا ہے۔

الإمامُ الباقرُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): صلاةُ الجُمُعَةِ فَريضَةٌ، والاجتِماعُ إلَيها فَريضَةٌ مع الإمامِ، فإن تَرَكَ رَجُلٌ مِن غَيرِ عِلَّةٍ ثلاثَ جُمَعٍ فَقَد تَرَكَ ثلاثَ فَرائضَ، ولا يَدَعُ ثلاثَ فَرائضَ مِن غَيرِ عِلَّةٍ إلّا مُنافِقٌ .

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۸۹ ص ۱۸۴ حدیث ۲۱)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جب امام خطبہ دے رہا ہو تو اس وقت نہ تو بات کی جا سکتی ہے نہ ہی ادھر اُدھر دیکھا جا سکتا ہے سوائے اس قدر کہ جتنا نماز میں دیکھا جا سکتا ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): لا كلامَ والإمامُ يَخطُبُ ولا التِفاتَ إلّا كما يَحِلُ‏في الصَّلاةِ.

حوالہ: (من لا یحضرہ الفقیہ جلد ۱ ص ۴۱۶ حدیث ۱۲۳۰)