18-11-2024 |16 Jumādá al-ūlá 1446 AH

کھانا کھلانا

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جسم کی پرورش کھانا کھانا ہے جب کہ روح کی پرورش دوسروں کو کھانا کھلانا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): قوتُ الأجسادِ الطَّعامُ ، وقوتُ الأرواحِ الإطعامُ.

حوالہ: (مشکوٰۃ الانوار جلد ۳۲۵)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو تم خود کھاتے ہو تو بدبو پیدا ہوتی ہے اور جب دوسروں کو کھلاتے ہو تو اس کی خوشبو پھیلتی ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): ما أكَلتَهُ راحَ، وما أطعَمتَهُ فاحَ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۹۶۳۴)

تفصیل: امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا، یقیناً اللہ تعالٰی کھانا کھلانے اور (قربانی کے جانور کا) خون بہانے کو پسند فرماتا ہے۔

الإمامُ الباقرُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): إنّ اللّه‏َ يُحِبُّ إطعامَ الطَّعامِ وهِراقَةَ الدِّماءِ .

حوالہ: (المحاسن جلد ۲ ص ۱۴۳ حدیث ۱۳۷۰)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، جو شخص اپنے کسی مومن بھائی کو سیر کر کے کھانا کھلائے تو اللہ تعالٰی کی مخلوق میں سے کسی کو بھی معلوم نہیں کہ اس کا کس قدر ثواب ہے۔ سوائے رب العالمین کے اس ثواب کو نہ تو کوئی مقرب فرشتہ جانتا ہے اور نہ ہی کوئی نبیِ مُرسل! پھر آپنے یہ آیت أَوْ إِطْعامٌ في يَومٍ ذِي مَسْغَبةٍ : تلاوت فرمائی۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مِن مُوجِباتِ الجَنَّةِ والمَغفِرَةِ إطعامُ الطَّعامِ السَّغْبانَ، ثُمَّ تَلا قولَ اللّه‏ِ عَزَّوجلَّ: «أَوْ إِطْعامٌ في يَومٍ ذِي مَسْغَبةٍ ..

حوالہ: (المحاسن جلد ۲ ص ۱۴۵ حدیث ۱۳۸۱)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، کھانے کے لحاظ سے حضرت امیرالمومنین علیہ السلام رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم کے ساتھ سب سے زیادہ مشابہت رکھتے تھے آپؑ خود روٹی، سرکہ اور (زیتون کا) تیل تناول فرماتے تھے اور لوگوں کو روٹی اور گوشت کھلاتے تھے۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): إنَّ أميرَ المؤمنينَ (عَلَيهِ الّسَلامُ) أشبَهُ الناسِ طُعمَةً برسولِ اللّه‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) ، كانَ يَأكُلُ الخُبزَ والخَلَّ والزَّيتَ، ويُطعِمُ الناسَ الخُبزَ واللَّحمَ.

حوالہ: (المحاسن جلد ۲ ص ۲۷۹ حدیث ۱۹۰۱)